نئی دہلی،15اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
ملک میں ہرطرف خوشی کی لہردوڑرہی ہے،ایک جوش وولولہ ہے،ایک تاریخی یادگار ہے، ہرطرف آزای کا جشن منایاجارہاہے۔جامعہ خلفائے راشدین جو شمالی بہار میں دینی وعصری علوم کا ممتاز ادارہ ہے قریب تین سو طلبہ زیرتعلیم ہیں،ندوةالعلماءکے نصاب کے مطابق عالیہ ثانیہ تک تعلیم ہوتی ہے۔
یہاں کے اساتذہ،اراکین اور طلبہ نے بھی نہایت دھوم دھام کے ساتھ آزادی کا جشن منایا،ٹھیک آٹھ/بجے جھنڈا لہرایاگیا،جامعہ کے صدر الحاج کفیل احمد قریشی ودیگراراکین کے ہاتھوں پرچم کشاءکی گئی، طلبہ کے ساتھ تمام شرکا نے قومی وہندی ترانہ گایا، شہیدان جنگ آزادی کو یادکیا گیا،ان کے ناموں کے نعرے بلند کئے گئے،اس کے بعد طلبہ نے تاریخ جنگ آزادی کے موضوع پر تقریریں ونظمیں پیش کیں اور اردو زبان جو تحریک آزادی کی زبان رہی ہے اس کی شاعری کو بشکل بیت بازی پیش کی گئی منتخب طلبہ کو دو ٹیموں میں تقسیم کیا گیا،ایک علامہ اقبال ٹیم اور دوسری مولاناالطاف حسین حالی ٹیم، دونوں کے درمیان کچھ دیر کادلچسپ مقابلہ ہوا،وقت نازک ہونے کی وجہ سے پروگرام کو نہایت اختصار کے ساتھ مکمل کیا گیا،اس کے بعد تمام مہمانوں اورطلبہ واساتذہ کی پرتکلف ضیافت کی گئی۔
پروگرام کی ترتیب ونظامت کی ذمہ دارای مربی انجمن الاصلاح مولاناانوارالحق ندوی اور نائب مربی مولاناانتخاب پاشا ندوی نے انجام دیں،اساتذہ کرام میں مولانا امتیاز احمد ندوی،مفتی ثناءاللہ قاسمی،مولانانیازاحمد ندوی،ماسٹر نورالحق شمسی،مولانا محمد یاسین ندوی،مفتی حسنین اشاعتی،مفتی عمرفاروق ندوی،مولاناشاہ نواز ظہورندوی، مفتی حبیب الرحمان قاسمی ودیگر حضرات نے پروگرام کو کامیاب بنایا،معزز اراکین جامعہ میں جاوید طفیل، مولاناطارق قاسمی،انجینئرغیاث الدین اوردیگرحضرات نے بہتر طریقے سے سارے انتظامات کرائے،اور خوشی ومسرت کے ساتھ جشن آزادی پایہ تکمیل کو پہونچی۔وزیر اعلی اروند کیجریوال نے یوم آزادی پر دہلی والوں کو یقین دلایا، “جمہوری حقوق دلاکر رہیں گے۔