مولانا ابوالکلام آزاد زمانہ شناس بھی تھے اورزمانہ سازبھی ڈاکٹر محمدارشد شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں قومی یوم تعلیم کی مناسبت سے توسیعی خطبہ کا انعقاد
نئی دہلی،14نومبر(ایچ ڈی نیوز)۔
”قرآن اور تفسیر قرآن اسلامک اسٹڈیز کا اہم موضوع ہے اور قرآنی تفاسیر میں مولانا ابوالکلام آزاد کی تفسیر ’ترجمان القرآن‘ بیسوی صدی عیسوی کا ایک علمی شاہ کار ہے “۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر محمد ارشد،استاذ،شعبہ اسلامک اسٹڈیز،جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی نے ’قومی یوم تعلیم ‘ کے موقع پر بزم طلبہ کی جانب سے منعقد ایک توسیعی خطبہ (عنوان: ”مولانا ابوالکلام آزاد اوراسلامک اسٹڈیز “)کے دوران کیا۔انہوں نے مزید فرمایا کہ مولانا آزاد کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے اپنی تفسیر کو روایتی وعظ وارشاد کی کتاب کے طور پر پیش کرنے کے بجائے ایک ایسی کتاب کے طور پر پیش کیا جو انسانی زندگی اور فکر وعمل میں ایک انقلاب برپا کر دیتی ہے۔
بزم طلبہ کے مشیر ڈاکٹر خورشید آفاق نے فرمایاکہ اس موقع پرشعبہ اسلامک اسٹڈیز اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طرف مولانا آزاد کے لیے خراج عقیدت یہی ہے کہ ان کی قرآنی خدمات کو عام کیا جائے۔پروفیسر سید شاہد علی،سابق صدرشعبہ نے اپنے صدارتی خطاب میں طلبہ و طالبات کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ انہیں مولانا آزاد کی علمی و تصنیفی خدمات سے سیکھنا چاہیے اور اس میں بعض بنیادی اصول یعنی معلومات حاصل کرنا،اس پر غور وفکراور تدبر کرنا،اس پر استقلال کے ساتھ عمل پیرا ہونا وغیرہ کو پیش نظر رکھنا چاہیے،اسی سے زندگی میں تبدیلی آسکتی ہے۔ پروگرام کاآغاز بزم طلبہ کے جنرل سکریٹری محمد حمزہ کی تلاوتِ قرآن سے ہوا۔ نظامت اور کلمات تشکر محمد شہنواز نے ادا کیے۔اس پروگرام میں شعبہ کے جملہ اساتذہ جناب جنید حارث،ڈاکٹر محمدخالد خان ،ڈاکٹرمحمد عمر فاروق،ڈاکٹر محمداسامہ ،ڈاکٹر ندیم سحر عنبریںاورڈاکٹر محمد علی کے علاوہ بی اے اور ایم اے کے طلبہ وطالبات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔پروگرام کو کام یاب بنانے میں بزم طلبہ کے نائب صدر ابوسالم یحییٰ ،جوائنٹ سکریٹری محمد عتیق ،نداپروین،شگفتہ انصاری،سکینہ خلود،جویریہ عبداللہ،امن عثمان اورشگفتہ وغیرہ کا اہم کردار رہا۔