نئی دہلی،24 جولائی(ایچ ڈی نیوز)
جامعہ ہمدرد کے سینٹر برائے ٹریننگ و ڈولپمنٹ نے آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ کے اشتراک سے 22؍جولائی 2024ء کو جامعہ ہمدرد میں ایک پروگرام کا آغاز کیا جس میں ہمدرد لرنگ و ویلفیئر سوسائٹی کا تعاون شامل رہا۔ پروگرام کا مقصد جامعہ کے غیر تدریسی عملہ کی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنا اور ٹیکنالوجی کے نئے طریقوں سے آگاہ کرنا تھا۔
پروگرام کا آغاز قرآنِ کریم کی تلاوت سے ہوا۔ جامعہ کے شعبہ ایم۔بی۔اے۔ کی ڈین پروفیسر ریشما نسرین نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے فرمایا کہ آجکل سیکھنے کے نئے نئے طریقے اور ٹیکنالوجی سے آگاہی بہت ضروری ہے جس پر شیخ الجامعہ پروفیسر افشار عالم نے بھی تاکید کی ہے۔ آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ کے صدر پروفیسر خواجہ شاہد نے پروگرام کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام بزنس اور امپلائمنٹ بیورو جس کو اَب ہمدرد لرننگ ویلفیئر سوسائٹی کہا جاتا ہے کے تعاون سے ممکن ہوا ہے۔ دس دن کے اس پروگرام میں غیر تدریسی عملہ کی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے اور انہیں دفتر میں کام کرنے کے نئے طریقوں اور تکنیکی اسباق سے روشناس کرایاجائے گا جس کے لئے آئی ایس ٹی ایم کے سابق استادوں کی بھی مدد لی گئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں ہیومن مینجمنٹ کے پہلو بہت اہم ہیں۔
ہمدرد لرننگ سینٹر کے ایکزیکیوٹیو سکریٹری مفتی شوکت نے جامعہ ہمدرد میں تعلیم اور صحت کے فروغ کیلئے مرحوم حکیم عبدالحمید کی قربانیوں کی یاددہانی کی۔ یہ ٹریننگ بھی اسی مہم کا ایک حصہ ہے۔ انھوں نے کشمیر ، اورنگ آباد اور ممبئی وغیرہ میں بھی ہمدرد نیشنل فائونڈیشن کی کوششوں کا ذکر کیا۔ جامعہ ہمدرد کے رجسٹرار ڈاکٹر ایم۔اے۔ سکندر نے پروگرام کا استقبال کیا اور اس کی تیاری میں ڈاکٹر خواجہ شاہد کی تعریف کی۔ انھوں نے اپنے عملہ سے اس پروگرام سے بھرپور فائدہ اُٹھانے کا مشورہ دیا اور ان کے فیڈ بیک کو ضروری قرار دیا۔
آخر میں سینٹر برائے ٹریننگ و ڈولپمنٹ کی ڈائریکٹر پروفیسر سعید النساء نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ خاص کر اس پروگرام کو ڈیزائن کرنے کے لئے خواجہ شاہد صاحب کا۔ پروگرام کی نظامت جامعہ کی اسسٹنٹ پروفیسر ٹومینا چیرین نے کی اور اس کی تشکیل میں ایجوکیشنل موومنٹ کے جنرل سکریٹری عبدالرشید اور سیکریٹری ڈاکٹر الیاس سیفی و اعجاز نے خصوصی تعاون دیا۔ پروگرام میں جامعہ کےغیر تدریسی عملہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔