28.1 C
Delhi
November 14, 2024
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کایک روزہ میڈیا ورک شاپ کا کامیاب انعقاد

One-Day-Work-Shop

ممبئی 19 فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے زیر اہتمام دفتر حلقہ جماعت مدن پورہ ممبئی میں میڈیا کے ذریعے جماعت اسلامی کی سرگرمیوں کو پہنچانے کیلئے 19 فروری بروز اتوار کو یک روزہ نشت کا انعقاد عمل میں آیا۔ نہال صغیر نے تلاوت قرآن کریم سے نشست کا آغاز کیا، جماعت کا میڈیا سیل کا تعارف اور مقاصد شیخ انور نے پیش کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اسلام کی تعلیمات کو پہنچانا ہے اور غیر مسلموں میں اسلام کے تعلق سے غلط فہمیاں کو دور کرنا ہے، میڈیا کی خبروں کا معاشرہ پر کیا اثر ہوتا ہے اس پر نظر رکھنا ہے، اور میڈیا کے ذریعے معاشرے میں بھائی چارہ امن و امان قائم کرنا ہمارے مقاصد میں سے ہے۔ اور اپنے کیڈر کو میڈیا سیل کے لیے تیار کرنا ہے۔
میڈیا اینڈ میسیجنگ کے عنوان پر ریحان انصاری میڈیا سیکریٹری نے پریزنٹیشن کے ذریعے معلومات پیش کی جس میں انڈیا میں مختلف زبانوں میں کتنے اخبارات ریڈیو چینل ٹی وی چینل، ویب ایجنسی کام کر رہی ہے اسکا سروے پیش کیا۔ کرونا پینڈیمک کے بعد سے سوشل میڈیا کا استعمال پرنٹ میڈیا، ٹی وی چینل سے زیادہ کیا جارہا ہے۔ اپنے بات عوام تک پہنچانے کیلئے نئے طریقوں کو اپنانے کی ضرورت ہے جو انکی دلچسپی کے مطابق ہو اور اسکے ذریعے سوچ کو تبدیل کرنے کی کوشش ہونی چاہیے۔

نیوز آرگنائزیشن کیسے کام کرتی ہے اور صحافی کا کردار کے عنوان پر جرنلسٹ مصعب قاضی نے معلومات فراہم کی انھوں نے نیوز آرگنائزیشن کے بارے میں کہا کہ اس کے تین حصے ہے پرنٹ میڈیا ، الیکٹرانک میڈیا اور نیو میڈیا، اب اس میں بڑی تبدیلیاں واقع ہورہی ہے۔ پرنٹ میڈیا میں معاشرے سے متعلق الگ الگ شعبہ جات کی خبروں کیلئے خصوصی صحافیوں کو مختص کیا جاتا ہے جو اسی شعبے کی خبروں کو تیار کرتے ہیں۔ الیکٹرونک میڈیا نیوز چینل میں کافی تبدیلی ہوئی ہے ہاٹ ایشوز کی خبروں کی جگہ اب پینل ڈسکشن ہوتی ہے جس پر بحث و مباحثہ کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا سیل انچارج جماعت اسلامی مہاراشٹر کی سرگرمیوں سے متعلق رضوان احمد نے پریزنٹیشن کے ذریعے سوشل میڈیا پر کیسے مضبوط نیٹورک بنانے کی ضرورت ہے اس پر روشنی ڈالی۔
سوشل میڈیا اور بھارتی مسلمانو کی سرگرمیاں کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے نئی ٹیکنالوجی کو اپنانے میں دیری کی لیکن آج اس کی ضرورت کو محسوس کر رہے ہیں اور آج انکی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن سوشل میڈیا پر غیر سنجیدہ ہیں۔ جو لوگ سوشل میڈیا اسلامی تعلیمات کو پہچانے میں مثبت سمت میں کام کر رہے ہیں انکی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے۔ کونٹینٹ کیریئشن اور ڈسٹریبیوشن کے عنوان پر جناب یاسر مولوی نے معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا سوشل میڈیا نیٹورک پر زیادہ افراد تک اپنی بات کو پہنچانے کے لیے اچھا مواد ہونا بےحد ضروری ہے۔ میڈیا ورک شاپ میں مہاراشٹر سے تقریبا سو کے قریب افراد نے شرکت کی پروگرام کو کامیاب بنانے میں نہال صغیر ،ریحان انصاری،شیخ انور، ضمیر بھائی دیگر ذمہ داران انتھک کوششوں کی۔

Related posts

الفلاح فاؤنڈیشن نے اپنا پانچواں یومِ تاسیس بطور’یومِ مدد‘ بڑی دھوم دھام سے منایا

Hamari Duniya

انڈین یونین مسلم لیگ پسماندہ اور اقلیتی برادریوں کی آواز بنی رہے گی

Hamari Duniya

فلسطین میں جاری خونریزی کو فوراً روکا جائے: صدر جمعیةعلماءہند مولانا محمود اسعد مدنی کی عالمی برادری سے اپیل

Hamari Duniya