ممبئی ، 05 اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔
جماعت اسلامی ہند، مہاراشٹرنے ریاستی اسپتالوں میں اموات کی بڑھتی ہوئی تعداد پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکومت اور محکمہ صحت کے حکام سے جوابدہی کا مطالبہ کیا۔ میڈیا کو ایک بیان میں، جماعت اسلامی ہند، مہاراشٹر کے امیر حلقہ مولانا محمد الیاس خان فلاحی نے کہا ’’ناندیڑ کے سرکاری اسپتال میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی اموات کے بارے میں سن کر ہمیں انتہائی دکھ اور گہری تشویش ہوئی ہے۔ شنکر راؤ چوان گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل، ناندیڑ میں اب تک 35 مریض ، اورنگ آباد کے گھاٹی گورنمنٹ اسپتال میں 24 مریض اور ناگپورکے دو اسپتالوں میں23 فوت ہوچکے ہیں۔ ناندیڑ میں مرنے والوں میں 12 شیر خوار بچے بھی شامل ہیں۔جماعت اسلامی ہند، مہاراشٹر سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کرتی ہے‘‘۔
جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر حلقہنے کہا، ’’ہمیں لگتا ہے کہ یہ جانیں ریاستی لاپرواہی کی وجہ سے ضائع ہوئی ہیںجو ناقابل قبول ہے۔ صورتحال سنگین ہے کیونکہ ناندیڑ اور اورنگ آباد میں بھی 70 مزید مریض نازک حالت میں ہیں۔ گذشتہ ماہ تھانے میونسپل کارپوریشن کے کلوا میںواقع اسپتال میں 24 گھنٹے کے اندر 18 مریضوں کی موت ہوئی تھی۔، ہم حکومت اور اسپتال کے حکام سے سنجیدگی اور جوابدہی کا مطالبہ کرتے ہیں، کہا جا رہا ہے کہ ادویات کی سپلائی اور ڈاکٹروں کی تعداد نامعلوم وجوہات کی وجہ سے ناکافی ہے، مریضوں کی دیکھ بھال کے لیےجو عملہ موجود تھاوہ مریضوں کی تعداد کے لیے ناکافی ہے۔ یہ الزام بھی ہے کہ محکمہ صحت عامہ کے حکام طبی سامان کے ٹھیکے دینے کے لیے بھاری کمیشن کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ان تمام الزامات کی تحقیقات کا حکم حکومت کو دینا چاہیے۔ ’’جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کا مطالبہ ہے کہ تحقیقات سے برآمد نتائج کو منظر عام پر لایا جائے، ذمہ داری ماتحت افسران کے سر پر ڈال کر ان کو قربانی کا بکرا نہ بنایا جائے۔ بلکہ، احتساب کا آغاز اوپر سے ہونا چاہیے کیونکہ اقتدار اور پالیسی سازی کے عہدوں پر فائز افراد ریاست میں صحت عامہ میں ہونے والی کسی بھی خامی کے لیے ذمہ دار ہیں۔ ہم محسوس کرتے ہیں کہ یہ سانحہ ہمارے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی مکمل بحالی کی فوری ضرورت کی یاد دہانی ہے‘‘۔