حیدرآباد،17 نومبر: عدل و قسط کے مرکزی عنوان کے تحت منعقدہ کل ہند اجتماع ارکان جماعت اسلامی ہند کا بروزاتوار وادی ہدی ، حیدرآباد میں اختتام ہوا۔ اس موقع پر امیر جماعت، سید سعادت اللہ حسینی نے ارکان جماعت کو سچائی اور انصاف کے اصولوں پر معاشرے کی تعمیر کے لیے اپنے آپ کو وقف کردینے کی نصیحت کی۔ اختتامی خطاب میں سید سعادت اللہ حسینی صاحب نے ارکان کو اس مقدس عہد کی یاد دہانی کروائی جو انہوں نے دین کی خدمت کے لیے جماعت کا رکن بننے کے وقت کیا تھا۔ آپ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ دین سے سچی وابستگی کا تقاضہ ہے کہ ہم میں سےہر فرد نہ صرف ایمان کو مضبوط سے مضبوط تر کرے بلکہ اپنے ارد گرد کے ماحول کو بھی اپنے فرض منصبی کی ادائیگی کے ذریعہ ایمان کی روشنی سے منور کرے۔
امیر جماعت نے ارکان کو آپس میں باہمی تعاون، اشتراک، اور یکجہتی کو فروغ دینے کی تلقین کی اور خبردار کیا کہ چھوٹے اور لایعنی مسائل میں الجھنے سے زندگی کے اعلیٰ مقاصد سے توجہ ہٹ سکتی ہے، ہمیں اپنی زندگیوں کو فضول، لایعنی اور منفی چیزوں سے بچانا چاہیے ۔ اس موقع پر امیر جماعت نے ارکان جماعت کو متوجہ کیا کہ خود احتسابی، ذاتی تزکیہ و تربیت پر توجہ، اللہ سے مضبوط روحانی تعلق اور اچھے اخلاق بہتر معاشرے کی تعمیر کے لیے ناگزیر ہیں۔
اس سہ روزہ اجتماع ارکان کے آخری دن، ملک کے مختلف حصوں سے منتخب مقامی اور ریاستی سطح کے ذمہ داران نے اپنے کامیاب تنظیمی تجربات اور سماجی کاموں سے شرکاء اجتماع کو واقف کراویا، مولانا رضی الاسلام ندوی نے فقہی و مسلکی معاملات میں اعتدال پسندانہ رویئے کی ضرورت و اہمیت پر ارکان کومتوجہ کیا۔ اجتماع میں مختلف سماجی، تعلیمی اور اقتصادی نیز اخلاقی و روحانی معاملات پر شرکاء کی رہنمائی کی گئی ۔ ایک خصوصی نمائش “ادراک تحریک شوکیس‘‘ کے ذریعے ملک بھر میں چلنے والے 100 سے زائد کامیاب کمیونٹی اور سماجی ترقی کے پروجیکٹس کو پیش کیا۔
اس موقع پر، ناظم اجتماع عبدالجبار صدیقی نے تمام شرکاء، مقامی انتظامیہ، پولیس، متعلقہ حکام اور 1500 سے زائد والینٹرس کی مضبوط ٹیم کا شکریہ ادا کیا، جن کی محنت اور تعاون نے اس عظیم الشان تاریخی اجتماع کو کامیاب بنانے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا۔