نئی دہلی3فروری۔ ہمارے معاشرے کی بے شمار برایﺅں میں جہیز ایک ایسی لعنت ہے جسے ہم رستا ہوا ناسور کہ سکتے ہیں۔ یہ ہمارے سماج کا بدترین معمول ہے جسے ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کی تباہ کاریوں کو دیکھتے ہوئے حلقہ خواتین دہلی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ یکم تا گیارہ فروری جہیز مخالف مہم کا انعقاد کرے اور معاشرے کی خواتین تک یہ پیغام پہنچائیں کہ شادیوں میں اصراف اور لین دین نے ایک بری مثال قائم کی ہے۔ اس رسم کو ختم کرنے کے لئے ہمیں متحد ہو کر اس کے خلاف آواز اٹھانی ہے۔اس مہم کو ناظمہ حلقہ خواتین دہلی محترمہ نزہت یاسمین او ان کی معاونین محترمہ سعدیہ یاسمین اور محترمہ فاطمہ تنویر نے ترتیب دیا۔ہم اس مہم کے ذریعہ عوام کو یہ پیغام دینا چاہتی ہیں کہ اپنے معاشرے کو اس قبیح برائی سے نجات دلانے کے لئے عملی اقدام اٹھائے جایئں۔ قرآن و سنت سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے دین اسلام کی سادگی اور سچائی کو اختیار کیا جائے۔
انسان کے لئے یہ ہرگز زیبا نہیں کہ وہ اپنے ہی جیسے انسانوں پر ظلم کرے۔ اصراف اور ریاکاریوں میں مبتلا ہو کر خدا کی رحمت کو زحمت بنا ڈالے اور سماج کے کمزور طبقہ کو قرض اور سود کے شکنجہ میں جکڑ کر معاشرے کو تباہ کر ڈالے۔حلقہ دہلی کے مختلف علاقوں میں ذمہ دار خواتین اس پیغام کو اجتماعات اور میٹنگز کے ذریعہ پہنچائی۔ گی تاکہ سماج سے اس بری رسم کا خاتمہ ہو۔ہمیں امید ہے کہ اگر خواتین اس بری رسم کے خاتمے کے لئے کمربستہ ہونگی تو ہمارا معاشرہ ایک مثالی معاشرہ بنے گا۔