جماعت اسلامی ہند، دہلی ریاست کے امیر حلقہ نے بحالی کا مطالبہ کیا
نئی دہلی، 2مارچ(ایچ ڈی نیوز)۔
نئی دہلی جماعت اسلامی ہند، دہلی ریاست نے بدھ کو اترکاشی میں سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کی جان بچانے والے وکیل حسن کے دہلی گھر پر دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کے ذریعہ بلڈوزنگ کی مذمت کی ہے اور اس کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ خاندان کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے۔حسن، دہلی میں کھجوری میں مقیم ایک وکیل جس نے چند ماہ قبل اترکاشی میں ایک سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کی جان بچانے والی ٹیم کی قیادت کی تھی، ان کا گھر دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے ) نے بدھ کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے منہدم کر دیا تھا۔
جماعت اسلامی ہند، دہلی پردیش کے صدر سلیم اللہ خان نے کہا ہے کہ ڈی ڈی اے کی طرف سے ایک ایسے شخص کے گھر پر بلڈوزنگ کی کارروائی جس نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا اور وہ بھی بغیر کسی نوٹس کے افسوسناک اور غیر اخلاقی ہے۔وکیل حسن اور ان کے اہل خانہ بشمول ان کی اہلیہ اور تین بچے اب سڑک پر رہنے پر مجبور ہیں کیونکہ ان کا گھر بلڈوزر سے مکمل طور پر منہدم ہو چکا ہے۔سلیم اللہ خان نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق وکیل حسن نے ڈی ڈی اے پر یہ الزام بھی لگایا ہے کہ ان کی موجودگی کے بغیر ان کے بچوں کو گھر سے باہر کر گھریلو سامان باہر پھینکا گیا اور بلڈوزر چلا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کو عزت دینے والے ورثے کی طرح ہیں لیکن ڈی ڈی اے انہیں سڑکوں پر لے آیا ہے جو افسوسناک ہے۔ کسی ریاست کے افسران کی طرف سے کسی کے ورثے کے ساتھ اس طرح کا سلوک شرمناک ہے۔رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ وکیل حسن کے بچوں کے ساتھ پولیس نے بدتمیزی کی اور انہیں تھانے میں رکھا۔جماعت اسلامی ہند، دہلی کے ریاستی صدر سلیم اللہ خان نے کہا ہے کہ ملک کے لیے اپنا کردار ادا کرنے والے ہیرو کے ساتھ انتظامیہ کا یہ رویہ تشویشناک ہے اور قوانین کے مطابق نہیں ہے۔
میڈیا کو جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی دہلی پردیش نے دہلی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وکیل حسن کے اہل خانہ کی بحالی کے انتظامات کئے جائیں اور انہیں مناسب معاوضہ بھی دیا جائے تاکہ ان کا خاندان معمول کی زندگی شروع کر سکے۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس غیر اخلاقی اور غیر قانونی اقدام کے ذمہ دار اہلکاروں کا احتساب یقینی بنایا جائے تاکہ ملک کی شان میں اضافہ کرنے والوں کو دوبارہ ایسی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔