20.1 C
Delhi
November 14, 2024
Hamari Duniya
دہلی

آرام پارک میں مقامی جماعت اسلامی ہند کا ہفتہ واری پروگرام

JIH

نئی دہلی، 22جولائی(ایچ ڈی نیوز)۔جماعت اسلامی ہند حلقہ دہلی کے آرام پارک سرکل یونٹ کا ہفتہ واری پروگرام مدرسہ اظہار العلوم میںمنعقد ہوا ۔جس میں امیر مقامی سرکل یونٹ مولانا اشتیاق عالم مظاہری ،نائب امیر مقامی مولانا مختار احمد ندوی ،مولانا امیر الحق قاسمی نے شرکت کی ۔پروگرام کا آغاز برادر فلاح الدین فلاحی کی تلاوت قرآن مجید سورہ جمعہ مع ترجمہ و تفسیر سے ہوا ۔سورہ جمعہ کی تفسیربیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمعہ کی نماز کی اہمیت یہ ہے کہ جمعہ کا دن تمام دنوں کا سردار ہے اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑا ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک عیدالاضحی اورعید الفطر سے بڑا ہے۔

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ’’رسول اللہ ؐ نے فرمایا کہ ’’بہتر دن جس پر سورج نے طلوع کیا، جمعہ کا دن ہے، اسی دن حضرت آدم علیہ السلام پیدا کیے گئے ، اسی دنجنت میں داخل کیے گئے اور اسی دن انہیں جنت سے اترنے کا حکم ہوا اور قیامت جمعہ ہی کے دن قائم ہوگی۔‘‘سورہ جمعہ کے نزول کا واقعہ یہ ہے کہجب نبی کریم ؐ ہجرت کرکے مدینہ طیبہ تشریف لائے تو 12 ربیع الاوّل ،پیر کے دن، چاشت کے وقت قباء کے مقام پر ٹھہرے،پیر سے لے کر جمعرات تک یہاں قیام فرمایا اور مسجد کی بنیاد رکھی ، جمعہ کے دن مدینہ طیبہ جانے کا عزم فرمایا، بنی سالم بن عوف کی وادی کے درمیان جمعہ کا وقت آیا، اس جگہ کو لوگوں نے مسجد بنایا اور نبی ؐنے وہاں  جمعہ پڑھایا اور خطبہ فرمایا۔یہ پہلا جمعہ ہے جو نبی کریم ؐنے اپنے اَصحاب کے ساتھ پڑھا۔دور جاہلیت سے عرب کا یہ رواج عام تھا کہ تجارتی قافلہ گائوں گائوں جایا کرتے تھے اور ساتھ میں ڈھول بجاتے تھے تاکہ لوگ آواز سن کر دوڑے چلے آئیں ۔

آج بھی گلیوں اور محلوں میں سامان بیچنے والے مائک کا استعمال کرتے ہیں ۔تو لوگ ان کی جانب لپک پڑتے ہیں ۔اس علاقے میں یہ پہلا جمعہ تھا جب یہ واقعہ پیش آیا کہ لوگوں نے اللہ کے رسولؐ کو امامت میں چھوڑ کر درمیان نماز میں ہی تجارتی قافلہ کی جانب دوڑ پڑے ۔اسی وقت یہ سورہ نازل ہوئی اور اللہ تعالی نبی کریم ؐ سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ ’’اے نبی کہہ دیجیے کہ تجارت اور کھیل تماشے سے بہتر ہے نماز اور اللہ بہترین رزق دینے والا ہے۔اللہ نے یہ بھی بتادیا کہ جب جمعہ کے دن آذان دی جائے تو اللہ کے ذکر کے لئے دوڑ پڑو ،اور جب نماز ختم ہو جائے تو زمین میں پھیل جائو اور اللہ کا فضل یعنی رزق تلاش کرو ۔یہ تمہارے لئے بہتر ہے اگر تم سمجھو۔اس سورہ سے یہی واضح ہے کہ عبادت کے وقت صرف عبادت کی جائے اور تجارت کرنا رزق کیلئے دوڑ دھوپ کرنا یہ بھی ضروری ہے ۔

آج ہندوستان میں لوگوں نے دین اور دنیا کو دو خانوں میں بانٹ رکھا ہے جس کی تقسیم غلط ہے ۔کچھ لوگ عبادت کو ہی سب کچھ بتاتے ہیں کہ دنیا داری چھوڑوں اللہ اللہ کرو یہ غلط ہے بلکہ اللہ نے خود کہا کہ زمین میں پھیل جائو اور رزق تلاش کرو۔اس کے بعد موجودہ حالات اور محلے کے مسائل پر گفتگو کی گئی ۔

Related posts

سیداکرم حسین دہلی یونیورسٹی کے صدسالہ کنوکیشن میں پی ایچ ڈی کی ڈگری سے سرفراز

Hamari Duniya

پشت پرسوئیگی کا بیگ ٹانگے گھومتی کون ہے یہ برقع پوش خاتون؟

Hamari Duniya

ڈاکٹر فہیم بیگ کی قیادت میں وفد نے عوامی مسائل سے ایل جی کو کیا آگاہ

Hamari Duniya