کانگریس نے مقامی اور بیرونی امیدواروں کا مدعا اٹھایا،’آپ‘ امیدوار کے خلاف ’اقتدار مخالف لہر‘ بھی موجود ہے
نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
چاندنی چوک اسمبلی حلقہ کا تاریخی جامع مسجد وارڈ پچھلی بار کی طرح خواتین کیلئے ریزرو وارڈ ہے۔جہاں عام آدمی پارٹی نے موجودہ کارپوریٹر سلطان آباد کو میدان میں اتارا ہے، کانگریس پارٹی نے شاہین پروین ربانی اور بی جے پی نے آشا ورما کو میدان میں اتارا ہے۔مسلم اکثریت والے اس وارڈ میں عام آدمی پارٹی اور کانگریس پارٹی کے درمیان سیدھا مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔ لیکن بڑی بات یہ ہے کہ سلطانہ آباد کے خلاف’اقتدارمخالف لہر‘ موجود ہے۔ انہوں نے اپنے 5سالہ دور حکومت میں علاقہ کو نظر انداز کیا جس کی وجہ سے علاقہ کا برا حال ہو چکا ہے سڑکیں گلیاں خستہ حال اور پورا علاقہ گندگی سے بھرا ہوا ہے علاقہ کے لوگ 5سال سے انہیں ڈھونڈ رہے ہیں لیکن وہ الیکشن جیتنے کے بعد نظر نہیں آئیں، وہ لاپتہ رہیں، اب الیکشن کے بعد دوبارہ میدان میں آگئی ہیں۔
اس کے علاوہ عام آدمی پارٹی کے تئیں مسلمانوں کی ناراضگی بھی بہت اہمیت رکھتی ہے۔کورونا کے دور میں مرکز حضرت نظام الدین کو تالے لگانے اور امیر جماعت مولانا سعد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے میں عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کا اہم کردار ہے۔ مسلمانوں کے لیے یہ بہت بڑا مدعا ہے ،جویاد رکھنا ضروری ہے ۔ مسلمانوں کو یہ بھی یاد ہے کہ روز ٹیلی ویژن پر آکر دہلی میں کورونا وائرس کے بڑھنے کی جانکاری دینے میں مرکز کا نام لیا جاتا تھا۔ شمال مشرقی دہلی کے فسادات میں کیجریوال کی عدم موجودگی اور جہانگیرپوری فسادات سے دوری بھی مسلمانوں کو یاد ہے۔ حال ہی میں ہندستانی کرنسی پر گنیش اور دیگر دیوی دیوتاو¿ں کی مورتیاں چھاپنے کے کیجریوال کے مطالبے نے ہندو کارڈ کھیلنے کے چال نے مسلمانوں کو بھی مایوس کیا ہے۔سی اے اے، این آر سی کو بھی مسلمان بھولے نہیں ہیں۔
جامع مسجد وارڈ میں رہنے والے ووٹر پوچھ رہے ہیں کہ وہ کجریوال اور ان کی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ کیوں دیں۔ اس علاقے میں نہ تو ان کی پارٹی کا امیدوار فٹ ہو پا رہا ہے اور نہ ہی کیجریوال یہاں کے لوگوں کے دلوں میں گھر کر پا رہے ہیں۔باقی الیکشن ابھی شروع ہوا ہے لیکن الیکشن کے ابتدائی مرحلے میں لوگ عام آدمی پارٹی کے خلاف ہیں اور اس کے امیدوار سے ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے، ایسے میں کہا جا سکتا ہے کہ یہاں کانگریس امیدوار عام آدمی پارٹی کو سخت ٹکر دے رہی ہیں اور آنے والے دنوں میں دونوں کے درمیان دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔ سب سے بڑی بات جو سامنے آ رہی ہے وہ یہ ہے کہ کانگریس کا امیدوار اس علاقے سے ہے جبکہ آپ کی امیدوار باہر ی ہیں۔ اسی لیے وہ گزشتہ الیکشن جیتنے کے بعد غائب ہو گئیں۔