35.6 C
Delhi
May 17, 2025
Hamari Duniya
دہلی

بی جے پی اپنے سیاسی فائدے کے لیے فرقہ وارانہ کارڈ کا استعمال کر رہی ہے

IUML Delhi

میوات اور ملک کے دوسرے مقامات پر اقلیتوں پر تشدد کی اعلی سطحی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ
نئی دہلی5؍اگست (ایچ ڈی نیوز)۔

انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی کیرلہ اسلامک کلچرل سینٹر میں پارٹی کے نیشنل سکریٹری خرم انیس عمر کی قیادت میں میور وہاردہلی میں پروگرام منعقد ہوا۔جس میں دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی،دہلی پردیش کے جنرل سکریٹری شیخ فیصل حسن،سید نیاز احمد راجہ ،یوتھ لیگ قومی صدرآصف انصاری ،مفتی فیروز الدین مظاہری،، اتیب احمد خان ایم ایس ایف کے قومی جنرل سکریٹری،محمد آصف،معین الدین انصاری نائب صدر ،نورشمس،محمد زاہد نائب خزانچی ،مولانا دین محمد قاسمی کے لیے بڑی تعداد میں ایم ایس ایف اور دیگر افراد شامل ہوئے۔
اس میٹنگ میں آٹھ اگست کو دہلی میں منعقد ایک روزہ ٹریننگ ورک شاپ جس میںشمالی ہند کے گیارہ ریاستوں سے پارٹی عہدیداران کی شرکت ہونی ہے اس کی تیاری کے لیے لائحہ عمل تیار کیا گیا۔اس موقع پر نیشنل سکریٹری خرم انیس عمر نے کہا کہ دراصل انڈین یونین مسلم لیگ کی 75سالہ جشن منانے کے لیے نومبر میں دہلی کے تال کٹورہ اسٹیڈیم میں ایک عظیم الشان پروگرام منعقد ہونا ہے جس میں ملک بھر کے تمام سیکولر پارٹیوں کے نمایندہ شرکت کررہے ہیں۔
پارٹی کے ریاستی صدر مولانا نثار احمد نقشبندی نے نوح کے فرقہ وارانہ فسادات کو روکنے اور اس سے نپٹنے میں ہریانہ حکومت کی ناکامی کی سخت مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی اعلیٰ سطحی عدالتی کمیشن سے تحقیقات کرائی جائے۔انہوں نے کہا ہے کہ تحقیقات میں ان حالات کا بھی جائزہ لیا جانا چاہیے جن کی وجہ سے پرتشدد جھڑپیں ہوئیں اور ریاستی حکومت وانتظامیہ کے کردار کو بھی تحقیقات کے دائرے میں لانا چاہئے جو فرقہ وارانہ تشددکو روکنے کے لیے بروقت احتیاطی اقدامات کرنے میں ناکام رہا ہے۔جبکہ مونو مانیسر ایک مفرور ملزم ہے، اسے ریلی میں اپنے حامیوں کے ساتھ شریک ہوتے ہوئے دیکھا گیا جو لاٹھی ڈنڈے اور آتشیں اسلحہ اٹھائے ہوئے تھے۔
انہوںنے کہا کہ فسادات کا مقصد اقلیتی برادری کے ارکان میں خوف پیدا کرنا تھا۔ مزید یہ کہ بی جے پی اپنے سیاسی فائدے کے لیے فرقہ وارانہ کارڈ کا استعمال کر رہی ہے۔ چونکہ راجستھان اور مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں حکمران پارٹی فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنا چاہتی ہے کیونکہ اس کے لیڈروں کو لگتا ہے کہ اس سے پارٹی کو سیاسی فائدہ ملے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ فسادات میں ملوث افراد کو حکام کی جانب سے تحفظ نہیں دینا چاہیے۔اگر حکومت پہلے سے حفاظتی اقدامات کرتی تو تشدد سے بچا جا سکتا تھا۔انہوں نے منی پور میں خواتین پر وحشیانہ اور گھناونے حملے کی بھی مذمت کرتی ہے۔

Related posts

جامع مسجد کے تاریخی اردو پارک میں بنائے گئے رین شیلٹر کو ہٹانے کا حکم

Hamari Duniya

گنگٹوک میں بی 20 میٹنگ کا انعقاد، سکم کی آرگینک فارمنگ سے آگاہ ہوئی دنیا 

Hamari Duniya

اب ایل جی نے دیا جل بورڈ گھوٹالے پر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم،بی جے پی نے کیا خیر مقدم

Hamari Duniya