نئی دہلی ،4فروری:جامع مسجد گیان واپی پر مقامی عدالت کا فیصلہ یکطرفہ اور دستورکے خلاف ہے ۔ اس فیصلے سے مسلمانوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے اور ملک کی قانون و انتظامیہ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔یوں تو بابری مسجد میں بھی مسلمانوں کو مایوسی ہوئی ہے لیکن سپریم کورٹ نے تمام گواہوں اور شواہد کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام تر فیصلے بابری مسجد کے حق دینے کے بعد اس نے اکثریت کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے زمین مخالف فریق کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ۔جس سے عدلیہ پر دباﺅ کا بین ثبوت ہے۔لیکن یہاں تو مسلم فریق کو سنے اور دلیلوں پر غور کئے بغیر عدالت نے محض ایک فریق کی بات کو بنیاد بناکر پوجا کا کا فیصلہ سنادیا ۔ ان خیالات کا اظہارانڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کے صدر مولانا نثاری احمد نقشبندی نے جوشی کالونی ریاستی دفتر میں کیا ۔
انہوں نے کہاکہ بنار س کے گیان واپی محلہ کی جس مسجد کے بارے میں یہ دعوی کیا جاتاہے کہ اورنگزیب عالمگیر نے مندر توڑ کر اس کی تعمیر کی تھی یہ سراسر جھوٹ اور افواہ پر مبنی فسانہ ہے ۔ اس مسجد کی تعمیر اورنگزیب کے عہد سے بہت پہلے جون پور کے قاضی نے کرائی تھی،مندر توڑ نے کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے اور نہ ہی اس کا کہیں کوئی ذکر ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ سروے کی رپورٹ بھی یکطرفہ ہے اور اس میں ہندو فریق کے وکیل کی طرف سے منمانی کی گئی ہے ، کسی بھی سروے رپورٹ کو بنیاد بناکر اس طرح کا فیصلہ نہیں سنایا جاسکتاہے ۔ مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دینے کے فیصلہ سے عدالتوں پر بھروسہ ٹوٹ گیاہے ۔
اعلی عدالتوں سے ہی آخری امید باقی ہے اور سپریم کورٹ آف انڈیا کو فوری طور پر مقامی عدالت کے فیصلہ کو مسترد کرکے وہاں پوجا کی بند ش لگانی چاہیے کیوں کہ وہ مسجد کا حصہ ہے ۔ ڈاکٹر منظور عالم نے یہ بھی کہاکہ 1991 میں پارلمینٹ سے ورشپ ایکٹ پاس ہوچکاہے جس کے مطابق آزادی سے قبل جس عبادت گاہ کی جو حیثیت تھی آئندہ وہی رہے گی۔اب وارنسی کی عدالت نے مسجد کے تہہ خانہ کے تعلق سے جو فیصلہ سنایاہے وہ سراسر قانون کے خلاف ہے۔ اس طر ح کے کیس کی عدالتوں میں سنوائی ہی نہیں ہونی چاہیے ۔انڈین یونین مسلم لیگ کایہ عزم ہے کہ اب کسی اور مسجد کو بابری مسجد کی طرح مندر میں تبدیل نہیں ہونے دیا جائے گا ۔
اس موقع پردہلی پردیش کے جنرل سکرےٹری شےخ فےصل حسن،سید نیاز احمد راجہ ،یوتھ لیگ قومی صدرآصف انصاری ،مفتی فےروز الدین مظاہری،، اتیب احمد خان ایم ایس ایف کے قومی جنرل سکریٹری،محمد آصف،معین الدین انصاری نائب صدر ،نورشمس،محمد زاہد نائب خزانچی ،مولانا دین محمد قاسمی اور دیگر افراد شامل ہوئے۔