نئی دہلی،18فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کی جوشی کالونی پارٹی دفتر میں ہنگامی میٹنگ کا انعقاد ہوا۔جس میں مولانا برہان احمد آزاد قاسمی سہارن پور اور مولانا شعیب انجم کے انتقال پر ملا پر اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئے دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی نے مرحوم کیلئے اللہ تبارک تعالی سے جنت الفردوس میں جگہ دینے اور پس ماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں شخصیات اپنے آپ میں علم کا سمندر تھے ،معاشرے کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے اور انتہائی خلیق شخصیت کے مالک تھے۔
اس موقع پر مولانا نثار احمد نقشبندی نے کہا کہ دہلی وقف بورڈ کے تحت آنے والی 123 جائیدادوں کو لے کر ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے۔ حکومت ہند کی شہری ترقیات کی مرکزی وزارت کے تحت تمام 123 جائیدادوں کو ڈی ڈی اے اور لینڈ اینڈ بلڈنگ کے محکمہ اراضی اور عمارت کے حوالے کرنے کی خبر ہے۔یہ انتہائی تشویش ناک بات ہے جبکہ ان جائیدادوں پرسابقہ حکومت نے ڈی نوٹیفائی کرکے وقف بورڈ کے حوالے کر چکی تھی۔وقف بورڈ کی تساہلی اور لاپروائی کی وجہ سے وزارت نے بعد میں بورڈ کو ان 123 جائیدادوں سے الگ رکھتے ہوئے تمام جائیدادوں کو دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور لینڈ اینڈ بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بورڈ نے کمیٹی کے سامنے نہ جا کر غلطی کی ہے۔ بورڈ کی عدم موجودگی کے باعث کمیٹی نے ایسا فیصلہ کیا ہے۔مسلمانوں کے تمام مسائل پر عا?پ حکومت کی خاموشی اور لاپروائی سے یہ واضح ہے کہ مسلمانوں کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔پارٹی وقف جائیدادوں کے اس معاملے پر غوروخوص کررہی ہے اور جلد ہی عدالت سے رجوع کرنے کی سمت پیش رفت کی جائے گی۔
اس موقع پر پارٹی کے جنرل سکریٹری خرم انیس عمر نے کہا کہ ایک بار پھر مسلمانوں کو گﺅ ہتھیا کے نام پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔راجستھان سے گرفتار کرکے دو مسلمانوں کو ہریانہ لاکر گاڑی میں نذر آتش کردینا جنگل راج کی عکاسی کرتا ہے۔بی جے پی دورحکومت والی ریاستوں میں قانون کا غلط استعمال کرتے ہوئے اقلتیوں پر ظلم کیا جارہا ہے۔اس میٹنگ میں دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی ،پاٹی کے جنرل سکریٹری خرم انیس عمر ،سید نیاز احمد راجہ ،یوتھ لیگ قومی صدرآصف انصاری ، دہلی پردیش کے جنرل سکریٹری شیخ فیصل حسن، اتیب احمد خان ایم ایس ایف کے قومی جنرل سکریٹری،محمد ا?صف،معین الدین انصاری نائب صدر ،نورالشمس ،محمد زاہد نائب خزانچی ،مولانا دین محمد قاسمی بھی موجود تھے۔