14.1 C
Delhi
January 18, 2025
Hamari Duniya
دہلی

الیاس اعظمی کے انتقال سے یوپی میں مسلم قیادت کا بحران، انڈین یونین مسلم لیگ کی تعزیت

IUML

نئی دہلی 7جون (ایچ ڈی نیوز)۔

انڈین یونین مسلم لیگ کی جو شی کالونی ریاستی دفتر میں معروف سیاسی رہنما لوک سبھا کے سابق ممبر پارلیمنٹ الیاس اعظمی کے انتقال پر ملال پر تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا جس میںآل انڈیا نیشنل سکریٹری خرم انیس عمر، دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی ،سید نیاز احمد راجہ ،یوتھ لیگ قومی صدرآصف انصاری ،مفتی فیروز الدین مظاہری، دہلی پردیش کے جنرل سکریٹری شیخ فیصل حسن، اتیب احمد خان ایم ایس ایف کے قومی جنرل سکریٹری،محمد آصف،معین الدین انصاری نائب صدر ،نورالشمس ،محمد زاہد نائب خزانچی ،مولانا دین محمد قاسمی اور دیگر افراد شامل ہوئے۔
تعزیتی پیغام میں پارٹی کے ریاستی صدر مولانا نثار احمد نقشبندی نے کہا کہ’’ مرحوم اخیر عمر تک ملت کی سربراہی کرتے رہے اور ان کی ہمہ جہت ترقی کے لیے کوشاں تھے۔الیاس اعظمی ایک کامیاب سیاستداں تھے۔ انہوں نے مسلم مجلس کو بنانے میں بنیادی رول ادا کیا تھا، ایک مدت تک اس پارٹی کو سینچنے اور مضبوط کرنے کیلئے اعظمی نے کافی محنت کی جس کا مثبت نتیجہ بھی دیکھنے کو ملااور یو پی سے کئی ممبر اسمبلی منتخب ہو کر وزارت کے عہدے تک پہنچے۔ البتہ بعد میںمسلم مجلس کمزور پڑ گئی تو الیاس اعظمی بہوجن سماجوادی پارٹی کے سرکردہ لیڈر وں میں شامل ہوگئے ۔ انہوں نے 2004 میں شاہ آباد سے لوک سبھا کی سیٹ پر جیت درج کی تھی۔ 2009 میں انہوں نے لکھیم پور کھیری سے جیت درج کی اور پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی کی۔ دو بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے الیاس اعظمی کے انتقال سے یوپی میں مسلم قیادت کا فقدان بحران کے قریب پہنچ گیا ہے۔ ان کے انتقال سے سیاسی گلیارے میں سوگ کا ماحول ہے۔ اللہ انہیں جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ کروٹ کروٹ سکون بخشے۔آمین ۔
آل انڈیا نیشنل سکریٹری خرم انیس عمرنے اڈیشہ ٹرین حادثہ پراپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس حادثے نے جہاں ایک طرف حکومت و انتظامیہ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے وہیں وزارت ریل کی ناکامی کا جیتا جاگتا ثبوت فراہم کردیا ہے ۔ٹرین حادثے میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر مزدور طبقے سے تعلق رکھتے تھے جو روزی روٹی کے لئے دور دراز کر سفر کررہے تھے وہ سب اپنے اپنے خاندان کے لیے انتہائی اہم تھے ۔سرکار نے ریلیف کا انتظام تو کیا ہے لیکن ان سب کا مستقل حل نکالنا چاہئے اور ایسے حادثے پھر دوبارہ نہ ہوں اس کیلئے ذمہ دار ی قبول کرتے ہوئے سخت سے سخت کارروائی کرنی چاہئے۔انہوں نے مہلوکین کے ورثہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی اورسرکار سے جلد از سب کی پہچان کر ان کے معاوضہ کی اپیل کی ہے۔

Related posts

مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ میں دہلی وقف بورڈ کے بارے میں یہ کیا کہہ دیا

Hamari Duniya

سنہری باغ مسجد کو کچھ نہیں ہونے دیں گے: ایم پی عمران پرتاپ گڑھی

Hamari Duniya

بنگال کے بردوان ضلع کے سماجی کارکن کیشو چندر بنرجی کو دہلی میں اعزاز سے نوازا جائے گا

Hamari Duniya