تل ابیب،27مارچ: اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے قانونی اصلاحات کے تنازع پراپنے وزیردفاع یواف گیلنٹ کو برطرف کردیا ہے۔مسٹر گیلنٹ نے عدالتی نظام کو تبدیل کرنے کے متنازع منصوبے کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق نیتن یاہو نے مسٹرگیلنٹ کو اتوار کے روزایک اجلاس میں طلب کیا اورانھیں بتایا کہ انھیں اب وزیردفاع کی حیثیت سے ان پراعتماد نہیں رہا ہے۔اسرائیل میں نیتن یاہوحکومت کے عدلیہ کے اختیارات کو محدود کرنے کے منصوبے کی وجہ سے گذشتہ دوایک ماہ سے عوامی احتجاج جاری ہے۔گیلنٹ نے اس منصوبہ کو صہیونی ریاست کی سلامتی کے لیے ”فوری اور ٹھوس خطرہ“قرار دیا تھا۔وزیردفاع نے نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے کچھ ساتھی ارکان کی حمایت حاصل کرلی تھی،لیکن انتہائی دائیں بازو کے دیگرارکان نے ان سے وزارت چھوڑنے کامطالبہ کیا تھا۔
اتوار کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو عدالتی ترامیم کو مسترد کرنے کی وجہ سے ان کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا۔ اپنی برطرفی کے بعد مسٹر گیلنٹ نے کہا ہے کہ “ریاست اسرائیل کی سلامتی میری زندگی کا مشن تھا اور ہمیشہ رہے گا۔گیلنٹ کی برطرفی کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسرائیلی اپوزیشن کے رہنما یائر لاپڈ نے کہا ہے کہ نیتن یاہو قومی سلامتی اور اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔وہائٹ ہاو¿س نے اسرائیل میں جاری سیاسی بحران پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وائٹ ہاو¿س نے اسرائیل میں وزیر دفاع یواف گیلنٹ کو عدالتی اصلاحات سے متعلق ترامیم کو مسترد کرنے کی وجہ سے ان کے عہدے سے برطرف کیے جانے کے بعد کہا ہے کہ اسرائیل میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صہیونی ریاست کی سلامتی اور اس کی فوج کو متاثر کر سکتا ہے۔
