نئی دہلی،08اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پڑے پیمانے پر ہونے والی حالیہ جنگ انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ جنگ کی یہ نئی لہر اور اس میں شدت دائیں بازو کی نتین یاہو حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف شروع کی گئی اسرائیلی جارحیت کا نتیجہ ہے جس میں اب تک بچوں سمیت سینکڑوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔ یہ باتیں امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ” غاصبانہ قبضے اور مقبوضہ اراضی پر بستیاں بسانے کی اسرائیلی پالیسیوں کے علاوہ مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرنا، اس خطے کو امن و استحکام کی فضا قام کرنے کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ لہٰذا اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو فوری طور پر حرکت میں آنا چاہئے تاکہ یہودی بستیوں کی توسیع کو روکا جا سکے اور صورت حال کنٹرول میں آئے۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو حالیہ تنازع کی آڑ میں غزہ میں فلسطینی شہریوں کے خلاف جنگی صورت حال پیدا کرنے سے روکنے کے لئے اقدامات کرے۔
امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ” جماعت اسلامی ہند گاندھی جی کے اس مشہور قول پر یقین رکھتی ہے جو ہندوستان کی قدیم پالیسی کی بنیاد رہی ہے۔ وہ یہ کہ ‘ فلسطین فلسطینیوں کا ہے جس طرح انگلستان انگریزوں کا ہے یا فرانس فرانسیسیوں کا ہے ‘۔ جماعت چاہتی ہے کہ ہندوستانی حکومت فلسطینیوں کی حمایت کرے، فلسطینیوں کو اپنی ریاست قائم کرنے میں مدد اور خطے میں امن قائم کرنے کے لیے اپنا عالمی اثرو رسوخ استعمال کرے۔
مولانا سید محمد شاہد کی وفات علمی دنیا کے لیے عظیم خسارہ : امیر جماعت اسلامی ہند
ملک کے مشہورو معروف علمی ادارہ مظاہرعلوم سہارن پور کے امین عام حضرت مولانا سید محمد شاہد صاحب کے سانحہ ارتحال کی خبر سن کر دل کو شدید صدمہ پہنچا۔ ان کی وفات سے علمی دنیا میں جو خلاءپیدا ہوا ہے، اس کا پر ہونا مشکل ہے۔ یہ باتیں امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے میڈیا کو جاری اپنے ایک تعزیبی پیغام میں کہیں۔ انہوں نے کہا کہ “وہ ایک باکمال منتظم، شیریں بیان مقرر اور صاحب نسبت بزرگ تھے۔ وہ ایک بہترین منتظم تھے جس کا اندازہ جامعہ مظاہر علوم کی ظاہری و معنوی ترقی کو دیکھ کر بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔ آپ کے علمی کارنامے بے شمار ہیں جن میں ‘مکتوبات شیخ مولانا محمد زکریا’ کی متعدد جلدیں، علمائے مظاہر علوم اور ان کی علمی و تصنیفی خدمات، تحریک آزادی ، جامعہ مظاہر علوم سہارن پور، اکابر مظاہر علوم کے مکتوبات تصوف، سمیت مختلف موضوعات پر ان کی تصنیفات موجود ہیں۔ مولانا کی دیگر صفات میں ان کا متواضع، متین، میانہ رو اور خلیق ہونا ان کی انفرادیت تھی۔ وہ اپنے خاندان اور بزرگوں کے علمی و روحانی روایات کے حامل تھے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو درجات عالیہ سے نوازے اور ان کے رشتہ داروں اور متعلقین کو صبر جمیل عطا کرے۔