دوحہ،22نومبر:اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی معاہدے کا اعلان ہوگیا۔قطری وزارتِ خارجہ کے مطابق اسرائیل اورحماس کے درمیان عارضی جنگ بندی معاہدہ انسانی بنیادوں پر ہوا جس کے تحت امدادی سامان غزہ لے جانے کی اجازت ہوگی۔قطری وزارتِ خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ امدادی سامان میں ایندھن کی ترسیل بھی شامل ہے۔قطری وزارتِ خارجہ کے مطابق پہلے مرحلے میں قید خواتین اور بچوں کی رہائی کا تبادلہ ہوگا۔
اسرائیل نے جنگ میں وقفے اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری دے دی۔غیرملکی میڈیا کے مطابق حماس کی قید سے 50 خواتین اور بچوں کو چار دنوں میں رہا کیا جائے گا، اس دوران جنگ میں وقفہ ہوگا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے وقفے کے بعد حماس کے خلاف جنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔کابینہ کے اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ مشکل لیکن درست ہے۔دوسری جانب حماس نے اپنے بیان میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اس دوران اسرائیلی قید سے 150 فلسطینی بھی رہا کیے جائیں گے۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 14 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 5500 بچے اور متعدد خواتین بھی شامل ہیں جب کہ 33 ہزار سے زائد فلسطینی شہری زخمی ہیں۔