ریاض،14اکتوبر۔ حماس کے ذریعہ شروع کئے گئے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد اسرائیل کے ذریعہ غزہ پر بے گناہ شہریوںپر برسائے جارہے بم کے خلاف سعودی عرب نے سخت ایکشن لے لیا ہے۔سعودی عرب نے اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کےلئے گفتگو روک دی۔خبر ایجنسی سے ذرائع نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے بات چیت روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات سے متعلق بات چیت روکنے کے فیصلے کا امریکی حکام کو بتا دیا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی شمالی غزہ سے نکلنے کی ڈیڈلائن کے دوران بھی بمباری جاری ہے، شمالی غزہ سے جنوبی غزہ جانے والے 250 فلسطینی راستے میں بمباری سے شہید ہوگئے۔اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2 ہزار 215 ہوگئی ہے۔غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری سے زخمی فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 714 ہوگئی، اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں میں 1 ہزار سے زائد بچے اور خواتین ہیں۔7 اکتوبر کو حماس کی القسام بریگیڈ کے آپریشن ’طوفان الاقصیٰ‘ میں 1300 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔