غزہ،14نومبر:اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ میں فلسطینی پارلیمنٹ اور حماس کے زیر انتظام دیگر حکومتی اداروں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اپنے قبضے کے اس اعلان کو غزہ میں اپنی جارحیت کو مزید گہرا ہونے سے تعبیر کیا ہے۔اسرائیلی فوج کے جاری کردہ بیان کے مطابق فوجی دستوں نے حماس کی پارلیمنٹ ، حکومتی عمارات ، پولیس ہیڈ کوارٹرز اور انجینئیرنگ فیکلٹی جو اسلحہ سازی کے ادارے کے طور پر کام کرتا ہے پر قبضہ کر لیا ہے۔
اس قبضے تک پہنچنے کے لیے راستوں میں مزاحمت ہوئی یا نہیں اسرائیلی فوج نے ابھی اس بارے میں کوئی ذکر نہیں کیا ہے۔ نہ ہی یہ بیان میں ظاہر کیا ہے کہ فریقین کا کوئی جانی نقصان بھی ہوا ہے یا نہیں۔شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان تصادم مسلسل 39ویں روز بھی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ گولانی بریگیڈ نے غزہ میں ملٹری پولیس ہیڈ کوارٹر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔جبکہ جنگ کے آغاز کے بعد سے آج منگل کو اسرائیلی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد 46 ہو گئی۔
علاوہ ازیں اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے اعلان کیا کہ فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں حماس کے تقریباً 200 اہداف کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ فوج نے اپنی زمینی کارروائیوں کے دوران ایک مسجد کے اندر ایک سرنگ اور اسلحہ دریافت کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لڑاکا طیاروں نے ایک مسلح گروپ پر حملہ کیا جس نے فوجی دستوں پر فائرنگ کی۔ہاگری نے ان مقامات پر حملے کا اعلان کیا جو ان کے بقول جنگی سازوسامان، میزائل لانچنگ پیڈز اور فوجی کمانڈ ہیڈ کوارٹرز کی تیاری کے لیے تھے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بحریہ نے حماس کے ایک مرکزپر حملہ کیا جسے اس کی بحریہ نے تربیت اور ہتھیاروں کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا۔گذشتہ 27 اکتوبر سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں زمینی دراندازی کا آغاز کیا، اور وہ اس پٹی کے شمال کو اپنے جنوب سے کافی حد تک الگ کرنے میں کامیاب رہا، جبکہ شمال میں متعدد مقامات کو گھیرے میں لے لیا۔ ان مقامات میں الشفاءہسپتال بھی شامل ہے۔
