بین الاقوامی سطح پر اپنی پہچان بنانے والی فلم اداکارہ پرینکا چوپڑا نے ایران میں مہسا امینی کی موت کے خلاف چل رہی تحریک کی حمایت کی ہے۔ اس کے علاوہ پرینکا نے بھی پوسٹ شیئر کرکے اس معاملے پر اپنی بات رکھی ہے۔ اپنی پوسٹ میں پرینکا نے لکھا کہ ’ ایران اور دنیا بھر میں خواتین اٹھ کھڑی ہوئی ہیں اور اپنی آواز بلند کر رہی ہیں ، سرعام اپنے بال کاٹ رہی ہیں اور مہسا امینی کے لیے کئی طریقوں سے احتجاج کر رہی ہیں۔ ایرانی اخلاقی پولیس نے ان کی زندگی کو اتنی بے رحمی سے چھین لیا وہ بھی اس کے حجاب کو غلط طریقے سے پہننے کے لئے۔جو آوازیں زبردست خاموشی کے بعد بولتی ہیں، وہ آتش فشاں کی طرح پھٹتی ہیں ! وہ نہ رکیں گی اور نہ ہی دبیں گی۔ میں آپ کی ہمت اور آپ کے مقصد سے حیران ہوں۔ اپنے حقوق کے لیے لڑنے اور چیلنج کرنے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالنا آسان نہیں ہے۔ لیکن آپ بہادر خواتین ہیں جو ہر روز ایسا کر رہی ہیں۔اس کے ساتھ ہی پرینکا نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس تحریک میں شامل ہونے اور اقتدار میں رہنے والوں سے ان خواتین کی آوازوں کو سننے اور سمجھنے کی اپیل کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مہسا امینی کو پولیس نے 13 ستمبر کو تہران میٹرو اسٹیشن سے حجاب صحیح طریقے سے نہ پہننے پر گرفتار کیا تھا، الزام ہے کہ مہسا پر اس قدر تشدد کیا گیا کہ وہ تین دن تک آئی سی یو میں رہنے کے بعد دنیا سے ہی چل بسی۔ خواتین غصے میں سڑکوں پر نکل آئیں اور اس کے بعد سے پورے ایران میں زبردست تحریک چل رہی ہے۔