تل ابیب،15اپریل(ایجنسی)۔
ایران نے جب سے اسرائیل پر اپنے دفاع میں راکٹوں کی بارش کی ہے جب سے پوری دنیا میں طرح طرح کی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ کوئی کہہ رہا ہے کہ ایران کی جانب سے کیا گیا حملہ بالکل ہی بااثر رہا جس کی وجہ یہ ہے کہ 99 فیصد راکٹوں اور ڈروںز کو اسرائیلی ڈیفینس سسٹم نے ناکام بنادیا۔لیکن کیا واقعی اس حملے سے اسرائیل کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے اگرآپ یہ سوچ رہے ہیں تو آپ غلط ہیں۔ جی ہاں ایران کی جانب سے کئے گئے راکٹ حملوں سے اسرائیل کو اگرچہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے لیکن معاشی طور پر زبردست نقصان پہنچا ہے، ایسا ہم نہیں کہہ رہے ہیں بلکہ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے اتوار کو رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے گذشتہ رات ایرانی حملے کو روکنے کے لیے تقریباً ایک ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔ اسرائیلی چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی حملے کے دوران تمام اسرائیلی جنگی طیارے فضا میں ہی تھے۔ وہ بمباری میں تباہی کے خوف سے ہوائی اڈوں پر نہیں آئے۔عبرانی میڈیا نے اسرائیلی وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکی اور برطانوی افواج نے اسرائیل کے باہر 100 سے زائد ایرانی ڈرونز کو روکا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے آج اتوار کو اعلان کیا اس نے ایران کی جانب سے کیے گئے حملے کو “ناکام” کر دیا ہے اور 99 فیصد ڈرونز اور میزائلوں کو تباہ کر دیا ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ایرانی حملے جیسا کہ ایران نے منصوبہ بندی کی تھی کو ناکام بنا دیا گیا کیونکہ ہم نے 99 فیصد خطرات کو روک دیا اور یہ ایک اہم تزویراتی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ تہران نے اسرائیل کے خلاف حملہ کیا اور بیلسٹک میزائلوں، ڈرونز اور کروز میزائلوں سمیت مختلف اقسام کے 300 سے زیادہ حملوں کا آغاز کیا“۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک مختصر بیان میں کہا ہے “صیہونی حکومت کے دمشق میں رہ نماو¿ں پر حملے کے جرم کے جواب میں فضائیہ نے صیہونی حکومت کے علاقے میں مخصوص اہداف کے خلاف درجنوں ڈرونز اور میزائلوں سے آپریشن کیا”۔