تہران(ایجنسی)
ایران میں حجاب مخالف خاتون مھسا امینی کی ہلاکت کے بعد جاری پرتشدد مظاہرے اب خطرناک رخ اختیار کرچکا ہے۔ خواتین سڑک پر اترآئی ہیں، شہر شہر ہنگامہ ہورہا ہے، ایران میں حجاب پہننے کے سخت قانون کے باوجود خواتین حجاب اتار کر اور کئی جگہوں پر حجاب جلا کر مظاہرہ کررہی ہیں۔ واضح رہے کہ ایران میں پولیس کی حراست میں لڑکی کے ہلاک ہونے کیخلاف مظاہرے 20 شہروں تک پھیل گئے ہیں اور ان مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 9 ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مرنے والوں میں 16 سالہ نوجوان بھی شامل ہے جو مظاہرے کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔مظاہرین واقعے کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکال رہے ہیں، اس دوران جلاو¿، گھیراو¿ کے ساتھ مختلف سڑکیں بھی بلاک کی جا رہی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پولیس نے تہران میں اسکارف نہ پہننے پر 22 سالہ لڑکی مہسا امینی کو حراست میں لیا تھا، حراست کے دوران لڑکی دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئی تھی۔