غزہ(ایچ ڈی نیوز)
اسرائیل اور ایران مشرق وسطیٰ میں اپنے اثرورسوخ کو بڑھانے کی جدوجہد کے جلو میں ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے کے عوام کو بھی اسرائیل کے خلاف مسلح کیا جائے گا۔
گذشتہ روز ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے دفتر کی ویب سائٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میںایران کے پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی کا یہ بیان سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ’غزہ مزاحمت اور جدوجہد کا واحد میدان نہیں ہے، بلکہ اس جدوجہد نے بھی غزہ کی آزادی کی کوشش کی ہے جسے اب فلسطین کے مغربی کنارے منتقل کر دیا گیا ہے‘۔انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے مزید کہا کہ ”اسرائیل اور اس کے قابض باشندوں کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں ہوگی “۔ حزب اللہ کے راکٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطینی فورسز کی فائر پاور ان کی جانب بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے دیگر تمام شہر راکٹوں کے نشانے پرہونے کا دعویٰ کیا۔
حالانکہ مشرق وسطیٰ میں حکومتی اور آزاد سیاسی جماعتیں تہران پر اسرائیل کے ساتھ اثر و رسوخ کے دائروں کی جدوجہد میں فلسطینی کاز کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کا الزام عائد کرتی ہیں ۔ایران کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے نصب العین کی حمایت کرتا ہے۔ وہ فلسطین میں اسرائیل کے خلاف برسر پیکار قوتوں کو ’مزاحمتی محاذ‘قرار دیتا ہے۔ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف نے اسرائیل کے ’اعلی ٹیکنالوجی اور سکیورٹی غلبے‘ کو تسلیم کرتے ہوئے مزید کہاکہ اس کے باوجود فلسطینی مغربی کنارے کو مسلح کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو کہ غزہ کی پٹی سے ایک مکمل طور پر الگ علاقہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل نے 2011 سے شام کی سرزمین پر موجود ایرانی افواج کو وقتاً فوقتاً دردناک حملے کرنے کی ہدایت کی ہے لیکن ایران نے شامی سرزمین سے اسرائیلی حملوں کا کوئی جواب نہیں دیا اور شام میں اپنی مداخلت کے بعد سے حزب اللہ کو کسی بھی قسم کی کارروائیوں سے روکا ہے۔
previous post