دوحہ ، 15 اکتوبر۔ فلسطین کے غزہ میں اسرائیلی فوج سے لوہا لینے والی تنظیم حماس پر الزام ہے کہ ایران کی مدد سے اس کی ہمت کافی بڑھ گئی ہے۔ غزہ کی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے درمیان، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ہفتے کی رات قطر میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کی۔ حماس کا مرکزی رہنما ہنیہ حماس کے سیاسی شعبے سے وابستہ ہے۔ وہ 2019 کے آخر سے قطر میں مقیم ہیں۔ ایران نے حماس کے اسرائیل پر حملے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ یہ اطلاع میڈیا رپورٹس میں دی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ماہ کی 7 تاریخ کو حماس کے اسرائیل پر فضائی حملے کے بعد ایرانی حکام کے ساتھ ہنیہ کی یہ پہلی باضابطہ ملاقات ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ نے حماس اور فلسطینی شہریوں کے اہداف کو مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں حماس کی ریلیز کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ہنیہ نے کہا کہ اس جنگ کے بعد جو کچھ بھی ہوگا وہ ایک نئی تاریخ ہوگی۔ ایران کے وزیر خارجہ نے جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملوں اور شہریوں اور فوجیوں کے اغوا کو شاندار قرار دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسرائیل مسلسل الزام لگاتا رہا ہے کہ اس حملے میں ایران کا ہاتھ ہے۔