نئی دہلی،11 نومبر(ایچ ڈی نیوز)۔
آج کی ادبی نشست میں اردو کو فروغ کی حیثیت سے اور مولانا ابوالکلام آزاد اور ڈاکٹر علامہ اقبال کے یوم پیدائش اور عالمی یوم اردو مناتے ہوئے ایک ادبی محفل میں ، جسکا موضوع “، شا ہجہاں آباد ، معروف نام ، غیر معروف شخصیات “ کا انعقاد حضرت شاہ ولی اللہ پبلک لائبریری چوڑی والان میں ہوا ۔ہمارے آج کے مقرر دوست محمد نبی خاں ، جو ایک مصنف ہیں ، ریٹائرڈ ڈپٹی ڈائریکٹر راجیہ سبھا پارلیمنٹ اور وزیر اعظم کے آفس میں اپنی ذمے داری دیتے ہوئے سبکدوش ہوئے ویسے تو آپ کی تقرری بہت سے سرکاری آفس میں رہی ہے ۔ آپ جس طرح شاہجہاں آباد میں 33 سال رہے اسکے تجربات کی روشنی میں آپ نے اپنا بہت تحقیقی ، مستند ، باقاعدہ سن اور تاریخ اور حوالوں کے حساب سے خطاب کیا۔
آپ کا خطاب تقریباًُ ایک گھنٹہ کا رہا ۔چونکہ آپ دلی والے ہیں دلی کتنی عزیز ہے اس کے مطابق آپ نے اس پرانی دلی کے علاقے کوچیں حویلیاں قیمتی مزارات کا اور انکے ناموں کا حیرت انگیز طریقے سے انکشاف کیا وہ بے حد قیمتی ہے آپ نے شروعات کوچہ روح اللہ خاں سے کی اور کمرو بنگش ، گنج میر خاں ، دریا گنج ، شاہ تارہ ، حویلی رضیہ بیگم یا (رنجنا )نواب قاسم جان کی حویلی کٹرہ ادینا بیگ ۔ جسکو کٹرہ دینا بیگ کہتے ہیں پھاٹک بدل بیگ جسکو پھاٹک بادل بیگ کہتے ہیں ۔اور میر قمر الدین کی حویلی اور انکے مزارات اور فخر الدین کی ہمشیرہ حمیدہ سلطان کی حویلیوں کے بارے میں تحقیق سے بتایا ۔ اسمیں کچھ ذکر کرنا اہم ہے ۔ روح اللہ خاں اورنگ زیب کے دور عہد کے سب سے زیادہ با صلاحیت میر بخشی تھے ۔وہ خلیل اللہ خاں اور حمیدہ بانوں کے بیٹے تھے حمیدہ بانوں ملکہ نورجہاں کے بھائی کی آصف خاں کی نواسی اور شاہجہاں کی بیگم ممتاز محل کی بھانجی تھیں ۔
روح اللہ خاں جنوری 1680جون سے 1692 میں اپنے انتقال تک بخشی کے منصب پر رہے ۔دہلی کے مضافات میں واقع گاؤں سرائے روح اللہ خاں کانام بھی انھیں کے نام پر پڑا اب دہلی کی حدود میں شامل ہو چکا ہے ۔اور اس علاقے کا نام سرائے روہیلا ہوگیا ۔۔ آج حضرت شاہ ولی اللہ پبلک لائبریری میں مولانا ابوالکلام آزاد کی اور ڈاکٹر محمد علامہ اقبال کتابوں کا بھی ڈسپلے کیا گیا ۔ ناظم جلسہ جناب محمد تقی نائب صدر نے شاہجہان آباد کی مختصر تاریخ بیان کرتے ہوئے موضوع کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے اردو کے فروغ کی اہمیت کو سمجھاتے ہوئے کسی شاعر کا شعر پڑھتے ہوئے تما م نشست کو ڈائیوا کی طرف سے یوم عالمی اردو اور مولانا ابوالکلام آزاد اور داکٹر محمد علامہ اقبال کے نام ڈی ڈیکیٹ کیا اسکی تمام سامعین اور ممبران نے تائید کی ۔
آج کے صدر مجلس خلیل احمد مینیجر فتح پوری اسکول رہے انھوں نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے خطیب سے گزارش کی کہ اپنے اس مضمون میں اور اضافہ کیجئیے ویسے یہ بہت طویل ہے پر اس پر جتنا لکھنا چاہو اتنا ہی کم ہے ۔ اس سے جو لوگ پی ایچ ڈی کر رہے ہیں انکو بہت فائدہ ہوگا ۔مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ آپ نے شاہتارہ اور انکی بہن رضیہ بیگم یا رنجنا کی حویلیوں کا ذکر کیا میں پہلے گلی شاہتارہ میں رہتا تھا اب گلی رضیہ بیگم میں رہتاہوں آپ نے دونوں کا بہت تفصیل سے ذکر کیا آخر میں آپ نے تمام مہمان کا شکریہ اداکیا۔ آج کے اہم شرکاء میں ۔ سید ابرار علی ، محمد نعیم ،محمد تقی ،خلیل احمد ، انور عبداللہ ،سکندر مرزا چنگیزی ، عبدالماجد ، اخلاق الدین ، افتخار ، محمد شریف ، امین الرحمن ، محمد قاسم ایڈوکیٹ ،محمد طاہر ، محمد ندیم ،محمد عارف ، منیر ہمدم ، محمد ناصر محمد شاہد ، وقار احمد شارب مرزا اور دیگر معزز مہمانان موجود رہے ۔