40.9 C
Delhi
April 18, 2025
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

ملک سے نفرت کے خاتمے کیلئے کانسٹی ٹیوشن کلب میں بین مذاہب اجتماع

parmod kirishnan

نئی دہلی،23اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
راجدھانی دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ایک کل مذہبی اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ڈائیوسیشئن بورڈ آف سوشل سروس کے تحت منعقد ہونے والے اس اجتماع میں نارتھ انڈیا دہلی ڈاﺅسیز کے چرچ کے بشپ ڈاکٹر پال سوروپ، شاہی مسجد فتح پوری کے شاہی امام مفتی مکرم احمد اور دیگر نے شرکت کی۔ کالکی پیٹھ کے پیٹھادھیشور آچاریہ پرمود کرشنم اور سکھ برادری کے تھان سنگھ جوش نے شرکت کی۔
اس موقع پر تمام مذاہب کے درمیان محبت، اخوت، قومی یکجہتی اور سالمیت کے فروغ پر بات کی گئی۔ اس موقع پر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ سناتن دھرم میں چیونٹی کو مارنا بھی گناہ ہے تو پھر ہمارے ملک میں بڑے پیمانے پر تشدد کیوں ہو رہا ہے یہ ایک سازش ہے اور ہمیں متحد ہو کر اس سازش کو ناکام بنانا ہے۔ ہمیں ملک میں اتحاد، بھائی چارہ، محبت برقرار رکھنے کے لیے بھرپور کوشش کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ شاہی امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نے کہا کہ تمام لوگ ایک ہی خدا کے فرزند ہیں۔ ہمیں ہندوو¿ں، عیسائیوں اور سکھوں سے بھی پیار کرنا ہوگا، ہمارے ملک میں دوہرا معیار نہیں چلے گا، ہمارے ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہوگی۔ منی پور اور نوح میں تشدد قابل مذمت ہے اور حکومتوں کی طرف سے تشدد کو روکنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات قابل اعتراض ہیں۔ سردار تھان سنگھ جوش نے اس موقع پر کہا کہ نفرت انگیز بیانات کو فروغ دینے کے بجائے حکومتوں کو ان پر سختی سے پابندی لگانے پر زور دینا چاہیے۔ حکومتیں ملک میں اتحاد اور امن برقرار رکھنے کے لیے موثر اقدامات کریں۔ اجلاس میں موجود تمام افراد نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ملک میں اتحاد اور امن کو برقرار رکھیں گے۔ اس موقع پر فادر مونودیپ ڈینیئل نے تمام حاضرین کی تقریر کا مختصر خلاصہ پیش کیا۔ اسٹیج کی نظامت فادر سلیمان جارج نے کی۔

Related posts

کانگریس کے انتخابی منشور کو خوب پسند کررہے ہیں گجرات کے لوگ

Hamari Duniya

مودی حکومت کا ’میک ان انڈیا‘محض جملہ بن کر رہ گیا، مرکز پر کانگریس کا بڑا حملہ

Hamari Duniya

وقف ایکٹ کی آئینی حیثیت: مرکزی وزارت قانون اور اقلیتی امور کی وزارت سے جواب طلب

Hamari Duniya