22.9 C
Delhi
February 9, 2025
Hamari Duniya
بزنس

بھارت عالمی نمو کےکلیدی قائد کے طور پر ابھر رہا ہے: مورگن اسٹینلی

India Economy

نئی دہلی، 31 مئی (ایچ ڈی نیوز)۔

مورگن اسٹینلی نے بدھ کے روزجاری اپنی  تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت نے 2014 سے متعدد شعبوں میں اہم مثبت تغیراتی تبدیلیاں کی ہیں، جس کے باعث بھارت،  ایشیائی اور عالمی نمو کے لیے ایک کلیدی قائد کے طور پر ابھررہا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی  کہا گیا ہے کہ آج کا بھارت 2013 کے بھارت سے بالکل مختلف ہے۔ شائع رپورٹ  میں کہا گیا ہے کہ ”مجموعی اور منڈی آؤٹ لُک کے لیے  بھارت نے 10 برسوں کی مختصر مدت میں اہم مثبت نتائج کے ساتھ عالمی نظام میں اہم مقام حاصل کیا ہے۔”رپورٹ کے مطابق ، ”بھارت ایشیا اور عالمی نمو کے لیے ایک کلیدی ذریعہ بن کر ابھرے گا۔”

بھارت کے تعلق سےخصوصاً سمندر پار کے سرمایہ کاروں کو جو شبہات لاحق ہیں، جن کے سلسلے میں ان کا کہنا ہے کہ بھارت نے گذشتہ 25 برسوں میں سرکردہ مصروف عمل اسٹاک منڈیوں میں دوسری سب سے تیز رفتار نمو پذیر معیشت ہونے کے باوجود اپنے مضمرات بہم نہیں پہنچائے ہیں – مساوی سرمایہ حصص مالیتیں بہت زیادہ ہیں۔ اس طرح کے نظریے میں ان اہم تبدیلیوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے جو بھارت میں خصوصاً 2014 سے رونما ہوئی ہیں۔

رپورٹ میں سپلائی کے محاذ سے متعلق پالیسی اصلاحات، معیشت کو رسمی شکل دینے ، براہِ راست فائدہ منتقلی، دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دیے جانے سے متعلق ضابطہ، غیر ملکی براہِ راست سرمایہ کاری پر مرتکز توجہ، اور لچکدار افراط زرنیز اہداف بندی،  سمیت 10 بڑی تبدیلیوں کو نمایاں کرکے پیش کیا گیا ہے۔  یہ تبدیلیاں اس لیے رونما ہوئی ہیں کہ بھارت کے پاس پالیسی متبادل موجود ہیں اور اس کی اپنی معیشت اور منڈی پر اس کےنمایاں اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

نتیجے کے طور پر رپورٹ میں  مینوفیکچرنگ اور اہم اخراجات کے شعبے میں ایک نئے سائیکل کی توقع ظاہر کی گئی ہے کیونکہ مجموعی گھریلو پیداوار میں دونوں کے حصص میں اضافہ ہوگا۔ اس میں یہ بھی تخمینہ لگایا گیا ہے کہ بھارت کی برآمداتی منڈی کا حصص 2031 تک 4.5 فیصد کے اضافے سے ہمکنار ہوگا جو 2021 کے مقابلے میں تقریباً دوگنی سطحوں کےبرابر ہوگا، اس میں اشیاء اور خدمات برآمدات سے حاصل ہونے والے وسیع تر فوائد کی بنیاد کارفرما ہوگی اور کھپت کے محاذ پر بھی اہم تبدیلیاں  رونما ہوں گی۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ”2032 کے مالی سال تک بھارت کی فی کس آمدنی موجودہ 2200 امریکی ڈالر سے بڑھ کر تقریباً 5200 امریکی ڈالر کے بقدر تک پہنچ جائے گی، اس سے کھپت کے محاذ پر تبدیلی کے اہم اثرات مرتب ہوں گے اورصوابدید پر منحصر کھپت مہمیز ہوگی۔”

رپورٹ کے مطابق، افراط زر نسبتاً کم شدید رہے گی جس کا مطلب یہ ہوگا کہ سائیکلوں کی شرح ہلکی ہوں گی اور چالو کھاتہ خسارے میں ایک سازگار رجحان نظر آئے گا۔یہ کہتے ہوئے کہ اس سے بھارت کی ظاہری مالامال سرفہرست مساوی سرمایہ حصص مالیتوں کا پتہ ملتا ہے، اس میں مزید کہا گیا ہے کہ 2020 کی سب سے کم شرح کے مقابلے میں مجموعی گھریلو پیداوار میں منافع  حصص کے مقابلے میں دوگنے ہوگئے ہیں اور اس میں مزید اضافے کے امکانات ہیں جو دوگنے کی شکل میں بھی ہوسکتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ ایک مضبوط اور مکمل موازنہ جاتی آمدنیاں حاصل ہوں گی۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی سرمایہ منڈی  سے آنے والے سرمائے پر بھارت کے انحصار میں کمی آنے کے ساتھ امریکہ میں رونما ہونے والی مندی کی حسیت اور امریکہ کےذریعہ طے پانے والی شرحوں میں رونما ہونے والی تبدیلیاں بھی تخفیف سے ہمکنار ہوتی ہوئی نظر آر ہی ہیں۔

رپورٹ میں  چند امکانی خدشات کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی مندی، 2024 میں متفرق ومنتشر عام انتخابات کے نتائج، بیرونی سپلائی کے نتیجے میں اشیاء کی قیمتوں میں رونما ہونے والا تیکھا اضافہ اور ہنرمند لیبر کی بہم رسانی میں رونما ہونے والی قلت، بھارت کی نمو کو لاحق کلیدی خدشات ہیں جن سے صرف نظر نہیں کیا جا سکتا ہے۔

Related posts

نوجوان نسل  کے دم  پر پھر چمکے گی بنارسی کاریگروں کی قسمت

Hamari Duniya

 ریلائنس فاونڈیشن  نے 2لاکھ  تک کی سکالر شپ کیلئے 5ہزار انڈر گریجویٹ طلبا کے ناموں کا اعلان  کیا

Hamari Duniya

جیو گیمز نے  اپنے پلیٹ فارم پرگوگل گیم سنیکس کا  انٹیگریشن کیا

Hamari Duniya