نئی دہلی23نومبر (ایچ ڈی نیوز)۔
غزہ میں جنگ بندی کے لئے قطر اور دوسرے ممالک کی کوششیں قابل ستائش ہے اس کا خیرمقد م کیا جانا چاہئے ۔اسرائیل نے گزشتہ 47دنوں میں جس طرح دہشت گردی اور بربریت کا مظاہرہ کیا ہے وہ جنگی جرائم کا ارتکاب اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے جس کی بنیاد پر اسرائیل کا مواخذہ ہونا بھی ضروری ہے ۔ان خیالات کا اظہار انڈین یونین مسلم لیگ کے نیشنل سکریٹری خرم انیس عمر پریہ درشنی وہار لکشمی نگر دہلی میںملک گیر ممبر سازی مہم کے دوران کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین مسئلہ کا حل ہونا ضروری ہے ،ماضی میں عالمی طاقتوں سے جو فاش غلطیاں ہوئیں ہیں اسے سدھارنے کا وقت آگیا ہے۔اب ساری دنیا ایک گائوں کی حیثیت رکھتا ہے اس لئے کسی پر ظلم و بربریت اور نا انصافی چھپ نہیں سکتی ہے ۔اقوم متحدہ کو بھی چاہئے کہ 1948کی اسرائیل اور فلسطین تقسیم پر از سر نو غور کریں اور اس کے بعد کے اوسلو معایدہ سمیت تمام مذاکرات اور اس کے عمل رد عمل پر غورو فکر کرکے مستقبل کا آزاد اور خودمختار فلسطین بنانے پر توجہ مرکوز کرے۔ وقت اور حالات کاتقاضہ ہے کہ دنیا میں امن و امان کے قیام کے لئے مسئلہ فلسطین کو فوراً حل کیا جائے۔
اس موقع پر دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کی موقع پرستی سے لوگ واقف ہوچکے ہیں ۔آنے والے پارلیمنٹ الیکشن میں روشنی کی ایک کرن دیکھائی دے رہی ہے ۔’انڈیا ‘کی تشکیل سے جہاں سیکولر پارٹیوں کو جیت ملے گی وہیں مسلمانوں کی حصہ داری کا راستہ بھی ہموار ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ جہاں ایک طرف انڈین یونین مسلم لیگ اپنے قیام کے 75ویں سالگرہ پورے ملک میں منارہی ہے ،وہیں دوسری جانب ممبر سازی مہم چلا رہی ہے ۔اس لیے پارٹی تمام مسلمانوں سے اپیل کرتی ہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ کی ممبر سازی مہم میں شامل ہوکرپارٹی کو مضبوط کرتے ہوئے پوری قوم کو مضبوط کریں۔