نئی دہلی ، 07 مارچ (ایچ ڈی نیوز)۔
ہندوستان کی اصل طاقت ملکی معیشت ہے۔ یہ ترقی کا بنیادی انجن بھی ہے۔ گزشتہ سال کے آخر میں معیشت میں سست روی عارضی ہو گی۔ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرس سروس نے اپنی تازہ رپورٹ میں یہ بات کہی ہے۔موڈیز انویسٹرس سروس نے منگل کو کہا کہ مالی سال 2022-23 کی تیسری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) میں مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں کمزوری عارضی ہے۔ اس میں جلد بہتری آسکتی ہے۔
ریٹنگ ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ تجارت کے بجائے ملک کی گھریلو معیشت ہندوستان کی ترقی کا بڑا انجن ہے۔
ریٹنگ ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سالانہ بنیادوں پر شرح نمو میں نمایاں کمی آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021-22 کی دوسری سہ ماہی میں کورونا وبا کا اثر معیشت پر پڑا ، اس کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ نجی کھپت کی وجہ سے پوری جی ڈی پی کی رفتار کم ہوئی ہے۔موڈیز نے کہا کہ تجارت کے بجائے ہندوستان کی گھریلو معیشت ترقی کا بنیادی ذریعہ ہے۔
ایجنسی نے کہا ہے کہ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہندوستان کی چوتھی سہ ماہی کی کارکردگی کو احتیاط سے دیکھا جا رہا ہے۔ مینوفیکچرنگ اور زراعت جیسے شعبے، جو نجی کھپت کے اخراجات سے قریب سے جڑے ہوئے ہیں، نے رواں مالی سال کی دسمبر کی سہ ماہی میں تقریباً کوئی ترقی یا معاہدہ نہیں قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے اکتوبر-دسمبر سہ ماہی کے اعداد و شمار میں ہندوستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو 4.4 فیصد پر آ گئی ہے۔ دراصل یہ تین سہ ماہیوں کی کم ترین سطح ہے۔ جی ڈی پی کی نمو میں کمی کی بنیادی وجہ نجی کھپت کے اخراجات میں کمی اور مینوفیکچرنگ میں سست روی ہے۔
