ایران کلچرہاوس نئی دہلی ، انڈیا انٹر نیشنل سینٹر لودھی روڈ اور انجمن خطاطان ہند کے زیر اہتمام ایک روزہ خطاطی نمائش وورکشاپ میں ایرانی وہندوستانی فنکاروں کی شرکت
نئی دہلی،15نومبر۔ایران کلچرہاوس نئی دہلی ، انجمن خطاطان ہند کے باہمی اشتراک سے انڈیا انٹر نیشنل سینٹر میں نمائش خطاطی اور ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں ایران سے آئے سہ نفری وفد پر مشتمل خواتین خطاط نے شرکت کی۔ اس ورکشاپ میں عالمی شہرت یافتہ ایرانی فنکاروں نے طلبہ کو فن خطاطی کے رموز واوقاف سے آشنا کرایا ۔ ورکشاپ میں خطاطی سے منسلک صوفیہ انجمن کے طلبہ وطالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا صوفیہ انجمن سے خطاطی کی استاد محترمہ شاہین صاحبہ نے ایرانی فنکار اساتذہ سے خطاطی کی فن کے بارے میں معلومات حاصل کیں اور ان کا شکریہ اداکیا۔ انہوں نے کہا ہمیں آپ کو دیکھ کر انٹر نیشنل سطح پر آپ کی شرکت ہمارے لئے اور ہمارے طلبہ کے لئے حوصلہ افزاہے۔ گرچہ ایران کلچرہاوس اور انجمن خطاطان ہند نے مختلف اساتذہ کے ذریعہ خطاطی کے مختلف مواقع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا ہے۔ محترمہ شاہین نے کہا کہ ہمیں ایرانی خطاط سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ اس ورکشاپ میں ہم ایک منفرد اور دلکش انداز میں فن خطاطی سے آشنا ہوئے۔
اس موقع پر ایران کلچرہاوس کے کلچرل کاونسلر ڈاکٹر فرید الدین فرید عصر بھی موجود رہے انہوں نے ورکشاپ میں تمام فن کاراور اساتذہ اور فن خطاطی سے دلچسپی رکھنے والے سامعین کا شکریہ اداکیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شکر گزار ہیں انڈیا انٹر نیشنل سینٹر کے کہ انہوں نے اس ورکشاپ میں ہمارا تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ فن خطاطی کا یہ فن دنیا کے ہر گوشے اور ہز زبان میں پایاجاتاہے اسلامی خطاطی در اصل دستی تحریر ہوتی ہے اور خطاطی کو فنکارانہ انداز سے پیش کرنے کانام فن خطاطی ہے۔
اس موقع پر ایرانی اساتذہ محترمہ استاد ڈاکٹر وحیدہ وثوق زادہ اور محبوبہ حسنی پناہ ایرانی آرٹ اور روایتی فن خطاطی پر حروف کے انداز فن کی خوبصورتی پر مبنی عمدہ پیش کش کے ساتھ فن خطاطی کے لکھنے کے طریقے اور نوک پلک اور لفظوں کو جوڑنا سکھایا نیز انہوں نے اپنے اس لطیف فن سے سبھی سامعین کو محظوظ کیا۔ شام جوں جوں ڈھل رہی تھی پروگرام کی جانب شائقین کے قدم بڑھتے چلے آرہے تھے۔ شائقین میں طلبہ وجوانان کے علاوہ کئی شائقین 50 اور60 سال کی عمر کے مرد وخواتین نے اس فن سے متعلق دلچسپی دکھائی دی۔ جبکہ دہلی کے مختلف علاقوں میں خطاطی سے متعلق چلنے والے مراکز کے طلبہ وطالبات نے شرکت کی۔
انڈیا انٹر نیشنل سینٹر کی جانب سے شائقین کے لئے بہترین پذیرائی کا انتظام کیا گیا تھا جو دیکھنے کے لائق تھا۔ ان کی ہر ایک پیش کش نے ناظرین کے قدم جمادئے۔ اس ورکشاپ میں 50 سال کے شسیل کمار اور شام لال نے اردو میں اپنے نام کی مشق کی جبکہ دیگر خواتین نے اس فن خطاطی کو سیکھنے کے لئے انجمن خطاطان ہند کے جنرل سکریٹری محمد یاسین سے کلاس خطاطی کے لئے بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ ایران کلچرہاوس میں ہفتہ میں دو کلاس ہوتی ہیں جس کا وقت سہ بہتر 3 بجے سے شام 5 بجے تک ہوتاہے، اس میں ہرایک کو شرکت کی اجازت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فن خطاطی کی ترقی وترویج کے لئے انجمن خطاطان ہند کا قیام عمل میں آنا ایک اہم قدم ہے۔
اس ورکشاپ میں ایرانی خطاط کے علاوہ ہندوستانی خطاط بھی موجود رہے ۔ فن خطاطی وہ مقدس فن ہے جس کا تعلق براہ راست کتابت مصحف سے ہے۔ اس فن کو جاننے کے لئے کوئی عمر کی قید نہیں ہے۔ اس موقع پر ایرانی خطاط کی طغرہ جات کی نمائش بھی لگائی گئی جس کو سامعین نے بہت ہی دلچسپی سے دیکھا اور فن خطاطی کے اس فن کو سراہا۔ شام 6 بجے اس فن لطیف خطاطی کی نمائش اور ورکشاپ کا اختتام ہوا۔