نئی دہلی،17جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔
۔15 ویں انڈیا-یو کے فارن آفس کنسلٹیشنز (ایف او سی) نئی دہلی میں منعقد کیا گیا جس میں ہندوستانی وفد کی قیادت خارجہ سکریٹری ونے موہن کواترا نے کی۔ اس سے قبل گزشتہ ایف او سی نومبر 2020 میں لندن میں منعقد ہوا تھا۔ ہندوستان اور برطانیہ نے دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوو¿ں پر تبادلہ خیال کیا جن میں دفاع، تجارت، اقتصادی تعاون، عوام سے عوام کا رابطہ، صحت، موسمیاتی تبدیلی، بشمول دونوں ممالک کے درمیان مستقبل کے تعلقات کے حوالے سے’روڈ میپ 2030‘ کے نفاذ میں ہونے والی پیش رفت شامل ہے۔
ہندوستان اور برطانیہ نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل بشمول افغانستان، یوکرین، ہند-بحرالکاہل، دولت مشترکہ اور اقوام متحدہ پر تبادلہ خیال کیا۔ برطانیہ نے 2021-22 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک غیر مستقل رکن کے طور پر ہندوستان کے تعاون کی تعریف کی اور یو این ایس سی اصلاحات کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ برطانیہ نے اس سال جی 20 کے سربراہ کے طور پر ہندوستان کی ترجیحات کی بھی تعریف کی۔
وزیر خارجہ ایس-جے شنکر نے ملاقات کے بعد ٹویٹ کیا’آج صبح برطانیہ کے نائب وزیر خارجہ، دولت مشترکہ اور ترقیات فلپ آر بارٹن سے ملاقات کی‘۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہم نے روڈ میپ 2030 پر پیش رفت اور عالمی مسائل سمیت اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔‘ ساتھ ہی بارٹن نے اپنے ٹویٹ میں جے شنکر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جی 20 گروپ کی صدارت کے لیے ایک بار پھر ہندوستان کو مبارکباد۔ انہوں نے کہا،’برطانیہ دنیا کے سب سے بڑے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری ہے اور دونوں ممالک نے مستقبل کے تعلقات کے لیے ’روڈ میپ 2030‘ اپنایا ہے۔ دفتر خارجہ کی سطح پر مشاورتی اجلاس میں ’روڈ میپ 2030‘ پر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ دونوں فریقوں نے تجارتی اور اقتصادی تعاون، دفاع اور سلامتی، سائنس اور ٹیکنالوجی، عوام سے عوام کے تعلقات، صحت اور موسمیاتی تبدیلی جیسے شعبوں میں تعاون کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔