نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
اگر کسی ملک میں کوئی بحران آتا ہے تو ہندوستان ہمیشہ اس کے ساتھ سچے دوست کی طرح کھڑا ہوتا ہے اور اسے نبھاتا بھی ہے۔ اب انسانی امداد کی 13ویں کھیپ جنگ زدہ افغانستان بھیجی گئی ہے جس میں ضروری ادویات اور طبی سامان شامل ہے۔ یہ کھیپ کابل کے اندرا گاندھی چائلڈ اسپتال کے حوالے کر دی گئی ہے تاکہ لوگوں کا اچھا علاج ہو سکے۔ طبی امداد میں ضروری ادویات کے علاوہ پیڈیاٹرک اسٹیتھواسکوپس، اسفیگرومینومیٹرس، انفیوڑن پمپس، ڈرپ چیمبرسیٹ ، الیکٹرو انفلامیٹریز، اور دیگر جراحی آلات شامل ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ہندوستان نے ہمیشہ افغانستان کو بلا تعطل انسانی امداد فراہم کرنے پر زور دیا ہے۔ افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد ملک کو انسانی بحران کا سامنا ہے اس لیے بھارت مدد کر رہا ہے۔
45 ٹن طبی امداد اور 40 ہزار میٹرک ٹن گندم کی فراہمی
وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ اب تک، ہندوستان نے تقریباً 45 ٹن طبی امداد فراہم کی ہے، جس میں جان بچانے والی ضروری ادویات، اینٹی ٹی بی ادویات، کووڈ ویکسین کی 500000 خوراکیں، طبی/سرجیکل اشیاءوغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت نے افغان عوام کو 40 ہزار میٹرک ٹن گندم بھی فراہم کیا ہے۔
امداد کی فوری اپیل کے پیش نظر کھیپ بھیجی گئی۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھیجی گئی انسانی امداد کی 13ویں کھیپ افغانستان کے لوگوں کے ساتھ ہندوستان کے جاری “خصوصی تعلقات” اور اقوام متحدہ کی طرف سے ان کی مدد کے لیے کی گئی فوری اپیل کے پیش نظر تھی۔ گزشتہ سال اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت نے سفارتخانے سے اپنے اہلکاروں کو واپس بلا لیا تھا۔ اس سال جون میں، ہندوستان نے افغان دارالحکومت میں اپنے سفارت خانے میں ایک تکنیکی ٹیم کو تعینات کرکے کابل میں اپنی سفارتی موجودگی دوبارہ قائم کیا ہے۔