نئی دہلی،( محمد خان ؍ ایچ ڈی نیوز)
آل انڈیا کانگریس اقلیتی شعبہ کے قومی چیئرمین عمران پرتاپ گڑھی نے اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں مبینہ طور پر ریلوے کی زمین پردہائیوں پرانے رہائشیوں کو ہٹانے کے اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم پرسپریم کورٹ کے ذریعہ روک لگانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے ہزاروں لوگوں کے آشیانے اجڑنے سے بچاکرآئین اورقانون کا سرمزید بلند کیا ہے۔ ہلدوانی معاملے پرسپریم کورٹ کا ’فیصلہ‘ آنے کے فوری بعد آج یہاں کانگریس ہیڈ کواٹر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کہاکہ ہلدوانی کے 4365 خاندانوں کی اپیل لے کر کانگریس سپریم کورٹ پہنچی تھی۔ اس معاملے پرآج ہوئی اہم سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریلوے اور ریاستی حکومت سے پوچھا کہ آپ جن لوگوں کو اجاڑنا چاہتے میں ان کے مستقبل کے حوالے سے آپ کے پاس کیا پلان ہے؟ اس پر ریاستی حکومت اور ریلوے کی جانب سے اطمینان بخش جواب نہ ملنے پر عدالت عظمیٰ نے اترا کھنڈ ہائی کورٹ کے فیصلے پرفی الحال کسی طرح کے عمل درآمد پر روک لگادی۔ کئی روز سے سرخیوں میں رہے اس اہم معاملے پرعمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ہمیشہ کی طرح ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقے میں آباد ہزاروں مکینوں کے درد کو انصاف دلانے کے لیے کانگریس پارٹی نے فوری طور پرعدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا اور الحمد للہ ہم متاثرین کو انصاف دلانے میں کامیاب رہے۔
کانگریس کے راجیہ سبھا ایم پی عمران پرتاپ گڑھی نے پورے معاملے میں بی جے پی کی ریاستی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف وزیراعظم ملک کے ہربچے کو تعلیم اور صحت سے متعلق سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کوئی بھارت کا شہری بے گھر نہ رہے تو وہیں دوسری طرف ان کی پارٹی کی حکومت لوگوں کے سروں سے چھت چھین کراور وہاں اسکول اوراسپتال کے ساتھ کئی مذہبی مقامات منہدم کرکے ہزاروں بچوں کے مستقبل کو تاریک بنانے کے منصوبہ پرکام کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈرعمران پرتاپ نے اتراکھنڈ کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کوئی حکومت کیسے اتنی بے شرم ہوسکتی ہے کہ اس کے شہریوں کو اجاڑا جارہا ہے اور وہ خاموش تماشائی بنی رہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اتراکھنڈ حکومت بھی اس زمین پر اپنا دعویٰ پیش کرتی تھی اور اس نے وہاں اسکول اور اسپتال بھی بنوائے لیکن ایسا کیا ہوا کہ اس نے اس پر اپنا دعویٰ پیش کرنا چھوڑدیا۔
انہوں نے وزیراعلیٰ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی حکومت اپنے شہریوں کو کیسے اجاڑسکتی ہے؟عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ہلدوانی کے معاملے کی طرح کانگریس پارٹی آسام اوراجین میں ریاستی حکومت کی کارروائی کے خلاف بھی کام کررہی ہے تاکہ لوگوں کو اجڑنے سے بچایا جاسکے۔ راجیہ سبھا ایم پی نے کہا کہ کانگریس ذات برادری سے اوپر اٹھ کر انسانیت کی خدمت کرنے میں یقین رکھتی ہے اور اسی لئے ہم ملک کی تمام اقلیتوں کی سیاسی،سماجی بہبود کے لئے ہمہ وقت کھڑے ہیں۔ ہلدوانی معاملے میں سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران عمران پرتاپ گڑھی کے ساتھ سینئر ایڈوکیٹ سلمان خورشید،اپوزیشن لیڈر یشپال آریہ، ہلدوانی کے ایم ایل اے سمت ہردیش، مہاراشٹر اقلیتی سیل کے انچارج احمد خان، کانگریس اقلیتی سیل کے میڈیا انچارج عدنان اشرف، لیگل ڈپارٹمنٹ کے انچارج ایڈوکیٹ شمس رین موجود تھے۔
واضح رہے کہ ہلدوانی کے اس واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد عمران پرتاپ گڑھی نے نہایت ہی سنجیدگی سے لیتے ہوئے سپریم کورٹ میں مشہور وکیل اور سابق مرکزی وزیرسلمان خورشید کی قیادت میں وکلائ کی پوری فوج اتاردی تھی تاکہ اس کیس کو مضبوطی کے ساتھ لڑکر کامیابی حاصل کی جائے۔اور اللہ کا شکر ہے کہ اس فیصلے میں ان کو کامیابی ملی جس کے لئے وہ اور وکلائ کی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔