ملک کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور حکومت کی طرف سے پائیدار ترقی کے لیے مضبوط انفراسٹرکچر کواس کاکریڈٹ دیا ہندوستان کی مالیاتی پالیسی اور آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی سے متعلق فعال اقدامات کی تعریف کی ہندوستان کی معیشت کے رواں مالی سال میں 6.3 فیصد کی شرح سے ترقی کرنے کاامکان ظاہر کیا
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے عالمی چیلنجوں کے درمیان ہندوستان کی اقتصادی طاقت اور ترقی کی ستائش کی ہے۔ آئی ایم ایف نے اپنی سالانہ آرٹیکل IV مشاورتی رپورٹ میں کہا کہ ہندوستان ایک ‘اسٹار پرفارمر’کے طور پر ابھرا ہے۔ آئی ایم ایف نے اندازہ لگایا ہے کہ ہندوستان عالمی ترقی میں 16 فیصد سے زیادہ کا اپنا کردار ادا کرے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرأتمندانہ بڑی اقتصادی پالیسیوں سے مدد حاصل کرتے ہوئے ہندوستان اس سال دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں سے ایک بننے کی راہ پر گامزن ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرنے کے لیے ضروری لاجسٹکس تیار کرنے پر بہت زور دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘‘حکومت نے کئی ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں، جن میں سب سے نمایاں ڈیجیٹلائزیشن ہے، جو کئی سالوں سے بڑھ رہی ہے اور اس نے ہندوستان کو مستقبل میں بہتر پیداواری اور ترقی کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔’’ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے رواں مالی سال کے دوران ہندوستانی معیشت کی شرح نمو 6.3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ‘‘اگر جامع اصلاحات نافذ کی جاتی ہیں، تو ہندوستان میں محنت اورافرادی قوت کے بڑھے ہوئے تعاون کے ساتھ اور بھی زیادہ ترقی کی صلاحیت موجود ہے۔’’ انہوں نے سفارش کی کہ پالیسی کی ترجیحات کو مالیاتی پیش بندیوں کو دوبارہ متحرک کرنے، قیمتوں میں استحکام حاصل کرنے، مالیاتی استحکام کو برقرار رکھنے، اور جامع ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ذریعہ جامع ترقی کو تیز کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
آئی ایم ایف نے آر بی آئی کے فعال مانیٹری پالیسی کے موقف اور قیمتوں کے استحکام کے لیے مضبوط عزم کی بھی تعریف کی ہے۔ ٓئی ایم ایف نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ غیر جانبدار مانیٹری پالیسی کا موقف،جو ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر پر مبنی ہے، مناسب ہے اور اسے آہستہ آہستہ افراط زر کو ہدف پر واپس لایا جانا چاہیے۔ آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے اجناس کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے بعد بڑھی ہوئی افراط زر کو کم کرنے کے لیے 2022-23 میں پالیسی ریپو ریٹ کو 250 بیس پوائنٹس سے بڑھا کر 6.5 فیصد کر دیا ہے۔
مکمل رپورٹ یہاں دیکھی جا سکتی ہے: