9.1 C
Delhi
December 13, 2024
Hamari Duniya
Breaking News بزنس

آئی ایم ایف نے ہندوستان کی اقتصادی کارکردگی کی ستائش کی، ملک کو ‘اسٹار پرفارمر’ قرار دیا

IMF India
 ملک کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر اور حکومت کی طرف سے پائیدار ترقی کے لیے مضبوط انفراسٹرکچر کواس کاکریڈٹ دیا
 ہندوستان کی مالیاتی پالیسی اور آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی سے متعلق فعال اقدامات کی تعریف کی
 ہندوستان کی معیشت کے رواں مالی سال میں 6.3 فیصد کی شرح سے ترقی کرنے کاامکان ظاہر کیا

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے عالمی چیلنجوں کے درمیان ہندوستان کی اقتصادی طاقت اور ترقی کی ستائش کی ہے۔ آئی ایم ایف نے اپنی سالانہ آرٹیکل IV مشاورتی رپورٹ میں کہا کہ ہندوستان ایک ‘اسٹار پرفارمر’کے طور پر ابھرا ہے۔ آئی ایم ایف نے اندازہ لگایا ہے کہ ہندوستان عالمی ترقی میں 16 فیصد سے زیادہ کا اپنا کردار ادا کرے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرأتمندانہ بڑی اقتصادی پالیسیوں سے مدد حاصل کرتے ہوئے ہندوستان اس سال دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں سے ایک بننے کی راہ پر گامزن ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرنے کے لیے ضروری لاجسٹکس تیار کرنے پر بہت زور دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘‘حکومت نے کئی ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ہیں، جن میں سب سے نمایاں ڈیجیٹلائزیشن ہے، جو کئی سالوں سے بڑھ رہی ہے اور اس نے ہندوستان کو مستقبل میں بہتر پیداواری اور ترقی کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔’’ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے رواں مالی سال کے دوران ہندوستانی معیشت کی شرح نمو 6.3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ‘‘اگر جامع اصلاحات نافذ کی جاتی ہیں، تو ہندوستان میں محنت اورافرادی قوت کے بڑھے ہوئے تعاون کے ساتھ اور بھی زیادہ ترقی کی صلاحیت موجود ہے۔’’ انہوں نے سفارش کی کہ پالیسی کی ترجیحات کو مالیاتی پیش بندیوں کو دوبارہ متحرک کرنے، قیمتوں میں استحکام حاصل کرنے، مالیاتی استحکام کو برقرار رکھنے، اور جامع ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ذریعہ جامع ترقی کو تیز کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔
آئی ایم ایف نے آر بی آئی کے فعال مانیٹری پالیسی کے موقف اور قیمتوں کے استحکام کے لیے مضبوط عزم کی بھی تعریف کی ہے۔ ٓئی ایم ایف نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ غیر جانبدار مانیٹری پالیسی کا موقف،جو ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر پر مبنی ہے، مناسب ہے اور اسے آہستہ آہستہ افراط زر کو ہدف پر واپس لایا جانا چاہیے۔ آر بی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے اجناس کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے بعد بڑھی ہوئی افراط زر کو کم کرنے کے لیے 2022-23 میں پالیسی ریپو ریٹ کو 250 بیس پوائنٹس سے بڑھا کر 6.5 فیصد کر دیا ہے۔
مکمل رپورٹ یہاں دیکھی جا سکتی ہے:

Related posts

این ایچ ڈبلیو ایف، سماجی خدمات اور یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت میں مصروف: محمد قمر اختر

Hamari Duniya

کانگریس امیدوار شاہین پروین کیلئے جامع مسجد وارڈ کی گلیوں میں پسینہ بہارہے ہیں میڈیا کوآرڈینیٹر سید عدنان اشرف

Hamari Duniya

الفلاح فاؤنڈیشن(بلڈ ڈونیٹ گروپ) کے فیضان خان نے پیش کی انسانیت کی مثال

Hamari Duniya