نائب صدر امیدوار کلیم الحفیظ نےکہا کہ میں اپنے تمام ممبران سے یہ وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک میں اسلامک سینٹرکی گورننگ باڈی میں رہوں گا، جب تک اسلام، اسلامک سینٹر اورمسلمانوں کے خلاف اگر کوئی آواز اٹھے گی تومیں سب سے پہلے میں اس کی مخالفت کروں گا۔
نئی دہلی،03 اگست(ایچ ڈی نیوز)۔
انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے الیکشن کے لئے 11 اگست کو ووٹنگ ہوگی، لیکن اس سے پہلے سبھی پینل ممبران سے رابطہ کررہے ہیں اوراپنے آپ کو سب سے بہتربتا رہے ہیں۔ سراج الدین پینل سے نائب صدرکے امیدواراورتعلیم کے لئے کام کرنے والے معروف سماجی کارکن کلیم الحفیظ نے بھارت ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ اس الیکشن سے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکونئی لیڈرشپ ملے گی، لیکن کچھ لوگ جان بوجھ کرہمارے پینل کوکسی مخصوص تنظیم یا جماعت سے جوڑکرممبران کوگمراہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہمارا مقصد ہے کہ ملک وملت کے لئے اس سینٹرکا اہم کردارہو۔ انہوں نے کہا کہ اس سینٹرسے ملک، مسلمانوں اوراسلام کی نشرواشاعت کا کام ہونا چاہئے۔
IICC Election 2024
کلیم الحفیظ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے ہمیشہ ملی سیاست کی ہے اورجب جب قلم اٹھایا ہے توملی مفاد کومدنظررکھا ہے اوراپنے جذبات واحساسات کی عکاسی کی ہے۔ اس لئے میں اپنے تمام ممبران سے یہ وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک میں اس پینل میں ہوں، یا اسلامک سینٹرکی گورننگ باڈی میں رہوں گا، جب تک اسلام، اسلامک سینٹراورمسلمانوں کے خلاف اگرکوئی آوازاٹھے گی تومیں سب سے پہلے میں اس کی مخالفت کروں گا۔ اس لئے آپ سبھی اس بات کی یقین کرلیجئے کہ اسلامک سینٹرکے اغراض ومقاصد کو آنچ نہیں آنے دوں گا۔ (آپ خود بھی بھارت ایکسپریس اردو کے ساتھ ہوئی کلیم الحفیظ سے خاص بات )چیت کا ویڈیو دیکھ سکتے ہیں۔
اسے بھی پڑھیں
India Islamic Cultural Center Election: انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے لیے سراج الدین قریشی سے بہتر کوئی نہیں :ڈاکٹر ماجد احمد
IICC Election 2024
کلیم الحفیظ نے کہا کہ سراج الدین قریشی کی زیرقیادت اورزیرسایہ جولوگ اپنی زندگی گزارتے رہے، یاجن لوگوں کے مزاج میں قوم یا سینٹرکے حق میں کام نہیں کیا، یا جوہمارے جمہوری نظام کونہیں سمجھتے ہیں، ان سے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکوخطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں، جواسے اپنے بزنس کے لئے استعمال کریں اورکچھ لوگ اس کوسیڑھی بناکرسیاسی مضبوطی چاہتے ہیں، ان سے سینٹرکوخطرہ ہے، لیکن سینٹرکے 2054 ممبران یعنی جوووٹرزہیں، ان کے اوپرذمہ داری ہے کہ وہ اس سینٹرکا تحفظ کریں۔ تاکہ کوئی اسلامک سینٹرکا استعمال نہ کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں 75 ممبران میدان میں ہیں، لیکن ممبران کو یہ جاننا چاہئے کہ تمام امیدواروں میں سے کس کے پاس کیا تجربہ ہے اورانہوں نے اس سے پہلے قوم وملت کے مفاد میں کیا کام کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب کے اپنے اپنے دعوے اوروعدے ہیں، لیکن اب ممبران کی ذمہ داری ہے کہ کس نے اپنی زندگی میں قوم وملت کے حوالے سے کام کیا ہے اورکون اس طرح کا کام کرسکتا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارا پینل کامیاب ہوگا۔ انہوں نے سینٹرکے ممبران سے اپنے حق میں ووٹ دینے کی اپیل بھی کی۔
