‘سوال پوچھنے سے گھبرانا نہیں ہے’ شاداب معیزی، رام ناتھ گوئینگا ایوارڈ یافتہ صحافی
نئی دہلی،28 مارچ( ایچ ڈی نیوز)۔ بروز بدھ ہماری صدا ٹرسٹ کے ذریعہ چلنے والے اوج فلک شکشھا سینٹر میں مدن پور کھادر جے جے کالونی میں افطار پارٹی کا انعقاد کیا گیا۔ اس افطار پارٹ میں علاقے کے پڑھنے والوں ان تمام طلبہ و طالبات کو مدعو کیا گیا تھا خاص طور سے جو سینٹر پر پڑھنے آتے ہیں اور ان لوگوں کو بھی کیا جو کسی عذر کی وجہ سے نہیں آتے ہیں۔
ہماری صدا ٹرسٹ کے بانیوں کا پہلے دن یہ ہدف رہا ہے کہ بچوں کو خوش گوار ماحول دیا جائے، جہاں وہ خود ڈیسیزن میکر بنے چنانچہ اسی کے پیشِ نظر اس افطار پارٹی میں افطار وطعام کےلیے جو اشیاء درکار تھیں اس کے تعین اور خریداری میں نویں درجہ سے لیکر بارہویں درجہ کے طالبات کو یہ ذمہ داری دی گئی الحمد للہ ان بچیوں نے اہم رول ادا کیا اور بحسن خوبی اس کو ادا گیا اور اس پروگرام کو ایک کامیاب پروگام بنایا۔ ہماری صدا ٹرسٹ کے بانی محمد ارشاد عالم نے اس افطار و طعام پارٹی کے موقع پررام ناتھ گوئنکا ایوارڈ یافتہ صحافی شاداب معیزی جو کہ اس وقت دِی کوئنٹ ڈیجیٹل پورٹل میں ایکزیکیٹو ایڈیٹر عہدے پر فائز ہیں اور ان کے علاوہ فری لانس فکشن رائیٹر آلوک شرما کو بطور مہمان دعوت دیا۔
مہمانوں کے تجربہ کا فائدہ اٹھاتے بچوں کے ساتھ ایک مختصر نششت کی گئی۔ افطار کے بعد طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے آلوک شرما نے کہا کہ بچوں کو تعلیم میں کامیاب ہونے کے لیے گول سیٹ کرنا ہوگا، ایجوکیشن میں کامیاب ہونا آسان نہیں ہے۔ انہوں بچوں کو تعلیم کی اہمیت کو، روزہ رکھنے کا مثال دے کر سمجھانے کی کوشش کی، مثلا روزے دار سحری کھانے کے بعد سے لیے کر شام تک کچھ بھی نہیں کھاتا، خدا کی عبادت کرتا ہے، غریبوں کی مدد کرتا ہے، افطار کے وقت اپنے پڑوسی کو افطار بھیجواتا ہےاور اپنے روزے کو اچھے طریقے سے مکمل کرنے کی کوشش کرکے خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ بالکل اسی طرح جب آپ اپنی پڑھائی کے لئے فوکس و کنسنٹریٹ رہنے کی کوشش کریں گے تو کامیابی آپ کے قدیم چومے گی، آپ کو بھٹکانےکے آپ کے آپ پاس کافی اشیاء موجود ہے۔
رام ناتھ گوئنگا ایوارڈ یافتہ شاداب معیزی نے طلبہ و طالبات سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ آ پ کے پاس کافی ایکسپرٹ آتے ہیں اور مشورے دیتے ہیں اور ایک سامع کی حیثیت سے آپ لوگ بغور سماعت کرتے ہیں۔ صحافی ہونے کے ناتے ہم لوگ خبریں لکھتے ہیں اور کہانیاں لکھتے ہیں۔آپ لوگ قلم کا استعمال کریئے اور کہانی لکھئے، دن چریہ لکھنے کی عادت ڈالیئے، جب آپ اس کو لکھنا شروع کریں گے اس کے ذریعہ سے آپ کا اعتماد بحال ہوگی اور دھیرے دھیرے آپ ایک کہانی کو کئی طرح سے لکھنا شروع کر دینگے۔ انہوں نے گفتگو کے دوران بچوں سے کہا کہ آپ لوگ خوش قسمت ہیں کہ اس سینٹر میں آ پ کے بڑھائی کے لیے اساتذہ، کمپیوٹر، لائٹس اور لائٹس جانے کے انورٹر موجود ہے، انہوں اپنے بچن کی تعلیم کے دنوں کو یاد کرتےہوئے کہا کہ ہمارے بچپن کے دنوں میں ہماری پڑھائی کے الیکٹرک لائیٹس نہیں بلکہ لالٹین ہوا کرتی تھی۔ آپ لوگ خوش قسمت ہیں پڑھائی میں پورا وقت استعمال کریں۔ آپ لوگ ہمیشہ سوال کرنے کی کوشش کریں کیونکہ سوال کرنا اسان نہیں ہے۔ سوال کرنے سے گھبرانا نہیں ہے۔
مہمانوں سے سوال و جواب کے دوران دسویں درجہ کی طالبہ گیتکا نے ایوارڈ یافتہ صحافی شادا ب سے پوچھا کہ ” سر آپ کو کس چیز کا ایوارڈ ملا ہوا ہے” مہمان نے جواب دیتے ہوئےبتایا کہ میڈیا ملک کا چوتھا استمبھ ہے اور بطور صحافی ہم لوگ مختلف قسم کی خبریں کرتے ہیں اور اسی خبروں پر ایوارڈ دینے والی ایجنسیاں نظریں گڑائے رکھتی ہیں، جس خبر کا امپیکٹ سماج اور سرکار پر ہوتا ہے وہ اس خبر کے ریپورٹر، ڈائیریکٹرکو ایوارڈ دیے کر ان کی ہمت افزائی کرتی ہیں تاکہ ایسے صحافی ہیشہ بغیرکسی دباو کے ایمانداری کے ساتھ صحافت کی خدمات انجام دیتے رہیں۔
ہماری صدا ٹرسٹ کے صدر مجیب الحسن نے بچوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ ملک عزیز بھارت کے مستقبل ہیں، آپ لوگ ہم سے ہمیشہ اس بات کی ڈیمانڈ کر سکتے ہیں کہ ہمیں فیکش رائیٹنگ، ڈائریکشن، فوٹو گرافی اور اسی طرح مختلف میدانوں میں کام کرنے والے افراد سے بات کرنی ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ ہم ایسے افراد کو اوج فلک شکشھا سینٹر میں بلائیں تاکہ آپ لوگ اپنے کیریئر کو بہتر رخ دیے پائیں۔ پروگرام کے آخر میں ہماری صدا کے فاؤنڈر محمد ارشاد عالم نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور بچوں سے اس بات کا وعدہ لیا کہ مہمانوں کے قیمتی مشورروں سے فائدہ اٹھائیں اور تعلیم کے ذریعہ سے ایک کامیاب بھارتیہ شہری بنیں۔