حیدرآباد / نئی دہلی ، 17 ستمبر (ایچ ڈی نیوز)۔
کانگریس نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خواتین ریزرویشن بل کو پارلیمنٹ کے آئندہ خصوصی اجلاس میں پاس کیا جائے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے اتوار کو حیدرآباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے ایک تہائی ریزرویشن کے لیے آئینی ترمیمی بل لائے تھے۔ یہ بل 9 مارچ 2010 کو راجیہ سبھا میں منظور ہوا لیکن لوک سبھا میں نہیں لے جایا جا سکا۔ ایسے میں کانگریس ورکنگ کمیٹی نے حیدرآباد میٹنگ میں تجویز پیش کی ہے کہ مرکزی حکومت کو پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں خواتین ریزرویشن بل کو پاس کروانا چاہئے۔
کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ سال 1989 میں راجیو گاندھی نے بلدیاتی انتخابات میں خواتین کے لیے ایک تہائی ریزرویشن کو یقینی بنایا تھا۔ پون کھیڑا نے کہا کہ اپریل 1993 میں اس وقت کے وزیر اعظم پی وی نرسمہا راو¿ نے پنچایتوں اور بلدیات میں خواتین کے لیے ایک تہائی ریزرویشن کے لیے آئینی ترمیمی بل کو دوبارہ پیش کیا تھا۔ دونوں بل منظور ہو کر قانون بن گئے۔ اس کے بعد یہ بل منموہن سنگھ کی حکومت میں آیا جو آج تک زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے بھی اس سلسلے میں وزیر اعظم کو خط لکھا تھا۔ پون کھیڑا نے کہا کہ کانگریس پچھلے 09 سالوں سے مطالبہ کر رہی ہے کہ خواتین ریزرویشن بل ، جو پہلے ہی راجیہ سبھا سے پاس ہو چکا ہے ، لوک سبھا سے بھی پاس ہونا چاہیے۔
