نئی دہلی، 12 ستمبر (ایچ ڈی نیوز)۔
سی بی آئی کو لالو پرساد یادو کے خلاف لینڈ فار جاب کیس میں مقدمہ چلانے کی اجازت مل گئی ہے۔ منگل کو سی بی آئی نے راو¿ز ایونیو کورٹ کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے لالو پرساد یادو کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت دے دی ہے، لیکن ابھی تک تین سرکاری افسران کے خلاف مقدمہ چلانے کی اجازت نہیں ملی ہے۔ خصوصی جج ایم کے ناگپال نے کیس کی اگلی سماعت 21 ستمبر کو کرنے کا حکم دیا۔اس معاملے میں سی بی آئی نے 3 جولائی کو سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کرکے بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کو بھی ملزم بنایا ہے۔ سی بی آئی اس معاملے میں لالو یادو اور رابڑی دیوی کے خلاف چارج شیٹ پہلے ہی داخل کر چکی ہے۔ 15 مارچ کو عدالت نے لالو پرساد یادو، رابڑی دیوی اور میسا بھارتی کو 50،000 روپے کے مچلکے پر ضمانت دی تھی۔ 27 فروری کو عدالت نے تمام ملزمان کے خلاف دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔
سی بی آئی نے بھولا یادو اور ہردیانند چودھری کو ریلوے بھرتی گھوٹالہ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ بھولا یادو 2004 سے 2009 تک لالو یادو کے او ایس ڈی تھے۔ ریلوے بھرتی گھوٹالہ اس وقت ہوا جب لالو یادو ریلوے کے وزیر تھے۔ بھولا یادو کو اس گھوٹالے کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ الزام ہے کہ جب لالو یادو ریلوے کے وزیر تھے تو انہیں نوکری کے بدلے زمین دینے کو کہا گیا تھا۔ بھولا یادو کو نوکری کے بدلے زمین دینے کا کام سونپا گیا تھا۔ بھولا یادو 2015 کے بہار اسمبلی انتخابات میں بہادر پور سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔مئی کے تیسرے ہفتے میں سی بی آئی نے اس معاملے میں لالو یادو کے خاندان سے منسلک 17 مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ سی بی آئی نے لالو یادو، ان کی بیوی رابڑی دیوی اور بیٹی میسا بھارتی کے پٹنہ، گوپال گنج اور دہلی کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے تھے۔