36.1 C
Delhi
May 23, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

اڈانی۔ ہنڈن برگ معاملے پر کہا تک پہنچی سیبی کی جانچ

Adani Hindan burg

نئی دہلی ، 15 مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
اڈانی-ہنڈن برگ معاملے پرسیبی نے سپریم کورٹ میں جواب داخل کرتے ہوئے کہا کہ سیبی 2016 سے اڈانی گروپ کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے، یہ الزام بے بنیاد ہے۔ درخواست گزار جس تحقیقات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ درحقیقت 51 ہندوستانی کمپنیوں کو جاری کردہ گلوبل ڈپازٹ رسید (جی ڈی آر ایس) کے بارے میں تھی۔ اڈانی گروپ کی کوئی بھی کمپنی ان میں شامل نہیں ہے۔
سیبی کا کہنا ہے کہ ہنڈنبرگ رپورٹ میں جن 12 مشکوک لین دین کا ذکر کیا گیا ہے وہ بہت پیچیدہ ہیں اور یہ دنیا کے کئی ممالک سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان لین دین سے متعلق ڈیٹا کو چیک کرنے میں کافی وقت لگے گا۔ ایسی صورتحال میں تحقیقات کے لیے 6 ماہ کا وقت مانگنے کا مقصد سرمایہ کاروں اور سیکیورٹی مارکیٹ کے ساتھ انصاف کرنا ہے۔
سماعت کے دوران، 12 مئی کو ، سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سیبی کو اڈانی-ہنڈن برگ کیس میں تحقیقات مکمل کرنے کے لیے غیر معینہ وقت نہیں دیا جا سکتا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت والی بنچ نے کہا تھا کہ وہ سیبی کو مزید چھ ماہ کا وقت نہیں دے سکتا۔سماعت کے دوران، سالیسٹر جنرل تشار مہتا،سیبی کی طرف سے پیش ہوئے، نے کہا کہ اس معاملے میں کسی بھی نتیجے پر پہنچنے کے لیے کم از کم چھ ماہ کا وقت درکار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیبی کو 12 مشتبہ لین دین کا پتہ چلا ہے جن کی تحقیقات میں کافی وقت لگے گا۔
درخواست گزاروں میں سے ایک کے وکیل پرشانت بھوشن نے سیبی کو وقت دینے پر کہا تھا کہ کچھ لین دین ایسے ہیں جن کی سیبی 2016 سے تحقیقات کر رہی ہے۔ پرشانت بھوشن نے کہا تھا کہ سیبی ایک بین الاقوامی ایسوسی ایشن آئی او ایس سی او کا پارٹنر ہے۔ ٹیکس ہیون ممالک سمیت تمام ممالک اس کے رکن ہیں۔ آئی او ایس سی او کے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی رکن ملک کوئی بھی معلومات مانگ سکتا ہے اور اس میں کوئی رازداری نہیں ہے۔ وہ کوئی بھی معلومات مانگ سکتے تھے۔ حکومت کے مطابق وہ 2017 سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایک دوسرے درخواست گزار کے وکیل سے کہا کہ اس معاملے پر یہاں کچھ نہ کہا جائے کیونکہ اس سے اسٹاک مارکیٹ متاثر ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ہم نے سٹیک ہولڈرز کے لیے کمیٹی بنائی تھی ، اس کی رپورٹ آ گئی ہے۔ پہلے ہم اس کی رپورٹ دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی سیبی کو دو ماہ کا وقت دیا ہے۔ ایسے میں چھ ماہ کا مزید وقت نہیں دیں گے۔سیبی کو تین ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی بھی چیز سربمہر نہیں کی گئی۔ اس پر پرشانت بھوشن نے کہا کہ اسے پبلک کیا جانا چاہیے۔

Related posts

چین کی کوششیں رنگ لائیں، دوروایتی دشمن ممالک دوست بننے کیلئے راضی ہوگئے!۔

Hamari Duniya

معجزاتی طور پر 248 گھنٹے بعد ملبے سے لڑکی کو زندہ بچالیاگیا

Hamari Duniya

عالمی کپ 2023:وجے پتھ پر فل اسپیڈ میں دوڑ رہی ہے افغانستان کی ٹیم

Hamari Duniya