March 18, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

سدرشن نیوز کے فرضی خبروں پر ہائی کورٹ برہم، کہا فوراً ہٹاؤ

sudarshan news

نئی دہلی ، 12 مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی ہائی کورٹ کی جسٹس پرتیبھا سنگھ کی بنچ نے سدرشن نیوز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو حکم دیا ہے کہ وہ ان خبروں کو ہٹا دیں جن میں ایک مسلمان شخص کے زبردستی مذہب تبدیل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ عدالت نے دہلی پولیس ، یوٹیوب ، گوگل ، ٹویٹر ، سدرشن ٹی وی ، اوڈیشہ ٹی وی ، بھارت پرکاشن اور سریش چوہانکے کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔
درخواست عظمت علی خان نے دائر کی ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایک خاتون کی طرف سے جبری تبدیلی مذہب کی شکایت پر 19 اپریل کو ان کے خلاف درج ایف آئی آر سے متعلق خبر کو ہٹانے کی ہدایت دی جائے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس ابھی بھی اس معاملے میں تفتیش کر رہی ہے اور ایسے میں سدرشن نیوز اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس سلسلے میں خبریں چلا کر تفتیش کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سماعت کے دوران گوگل نے کہا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایسے میں ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے کا بھی موقف سننا چاہیے۔ سماعت کے دوران نیوز براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ جس چینل کو مدعا علیہ بنایا گیا ہے وہ اس کی ایسوسی ایشن کا ممبر نہیں ہے۔ پریس کونسل کی جانب سے کہا گیا کہ وہ شکایت کنندہ کی شکایت کا جائزہ لے گی۔پریس کونسل نے کہا کہ وہ صرف شائع شدہ خبروں کو دیکھتی ہے نہ کہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردہ مواد کو۔ اس کے بعد عدالت نے دہلی پولیس ، یوٹیوب ، گوگل ، ٹویٹر ، سدرشن ٹی وی ، اوڈیشہ ٹی وی ، بھارت پرکاشن اور سریش چوہانکے کو نوٹس جاری کیا۔

Related posts

آج اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں شریک نہیں ہوں گے شرد پوار،کل باغی لیڈروں سے کی تھی ملاقات

Hamari Duniya

مسلمانوں میں کردار سازی کی ضرورت ہے

Hamari Duniya

جوبائیڈن پانچ برس میں وفات پا جائیں گے! امریکہ میں طوفان برپا ہوگیا

Hamari Duniya