شاملی/کیرانہ:31مئ(عظمت اللہ خان/ایچ ڈی نیوز)ملک بھر کی بیشتر ریاستوں میں چلچلاتی دھوپ اور لو کے تھپیڑوں اور شدید گرمی نے جینا محال کردیا ہے۔اسی کے پیش نظر ملک کے بیشتر علاقوں میں ٹھنڈے اور میٹھے پانی کی سبیلیں لگا کر گرمی سے راحت پہنچانے کا کام عوام خود بخود کر رہے۔ ہیں آج کیران مدرسہ اشاعت الاسلام کی مسجد کے باہر میٹھے پانی کی سبیل لگا کر راحت پہنچائی گئی وہیں مسجد چھینپیان، سرائے والی مسجد، جامع مسجد، عید گاہ وغیرہ میں بھی پانی کی سبیل لگا کر نمازیوں اورراہگیروں کو ٹھنڈا پانی پلایا گیا ہے۔ریاستی محکمہ موسمیات کی جانب سے ہیٹ ویو’ الرٹ بھی ہے جاری کیا گیا ہے۔ آئندہ ماہ جون کی 10 تاریخ تک کے لیے عوام کو دھوپ اور لو سے بچنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ سمیت پورے صوبے میں کم سے کم درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 45 ڈگری سیلسیس تک درج کیا گیا۔اور آئندہ 10 جون تک پچاس سے 55 ڈگری سیلسیس ہونے کی پیشینگوئی کی گئی ہے۔وہیں راجستھان سے مہاراشٹر تک گرمی کی شدت نے اپنا رنگ دکھا دیا ہے۔ آج 31 مئی کو دہلی اور این سی آر میں زیادہ سے زیادہ 43 درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔یہ درجہ حرارت 44 ڈگری سے اوپر جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کم سے کم درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے.راجستھان کے بیشتر حصوں میں پارہ45 ڈگری کو پار کر گیا ہے۔ راجستھان میں گزشتہ 10برس کا ریکارڈ ٹوٹنے کے امکانات بتایے جارہے ہیں ۔محکمہ موسمیات کے مطابق، کوٹا ریاست کا سب سے گرم مقام تھا جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 50 ڈگری سیلسیس تھا۔ ریاست میں کئی مقامات پر گرج چمک کے باعث دن کے درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری کی کمی واقع ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بھی ایسا ہلکی بوندا باندی ہونے کا امکان ہے۔مہاراشٹر میں بھی تین دنوں میں اوسط درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس اور اس سے زیادہ کے ساتھ ہیٹ ویو کے حالات سے دوچار ہیں۔ محکمہ موسمیات نے پورے ساحلی کونکن، ودربھ، مراٹھواڑہ، مغربی اور شمالی مہاراشٹر سمیت مختلف حصوں میں ہیٹ ویو کے حالات کا اعلان کیا ہے۔ ساحلی کونکن کے لیے اس سیزن میں یہ چوتھی ‘ہیٹ ویو’ الرٹ ہے، اور مئی کے لیے پہلی، جب کہ دوسرے علاقے اپریل کے وسط سے پہلے ہی معمول سے زیادہ درجہ حرارت سے لڑ رہے ہیں. موسم کے کروٹ لیتے ہی شہریوں نے عام شہروں پر پانی کی سبیلیں لگا کر لوگوں کو راحت کی سانس پہنچائی ہے اور درختوں پر پانی کا چھڑکاؤ جاری ہے۔
ٹھنڈا اور میٹھا شربت پلانے والوں میں شاہزر خان،قاری ساجد خان،عدنان خان، حماد خان، سمیر سیفی، شاداب سیفی، ندا خان، ارحمہ خان، محمد خان،صفی خان کے نام قابل ذکر ہیں ۔