ہریانہ کے وزیر اعلی نایب سنگھ سینی اور سابق وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے چندی گڑھ میں جننائک جنتا پارٹی کے دو ایم ایل ایز سے ملاقات کی۔تاہم حکومت گرنے کا خطرہ نہیں۔
چندی گڑھ:7جون (ایچ ڈی نیوز)ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی اور سابق وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے جے جے پی کے دو اراکین اسمبلی سے ملاقات کی ہے۔انہوں نے بی جے پی حکومت کو ہریانہ میں 47 ایم ایل ایز کی حمایت کا دعویٰ بھی کیا ۔بتادیں کہ فی الحال ریاستی حکومت اس وقت اقلیت میں ہے۔ تاہم حکومت گرنے کا کوئی خطرہ نہیں۔اطلاع کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد ہریانہ میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ تین آزاد ایم ایل ایز کی حمایت واپس لینے کے بعد، ہریانہ کی بی جے پی حکومت فی الحال تعداد کی بنیاد پر اقلیت میں ہے واضح رہے کہ 2019میں لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں بھی بی جےپی 10 سیٹوں میں سے صرف 5 سیٹیں جیت سکی ہے۔ اس سب کے درمیان، ہریانہ کے وزیر اعلی نایب سنگھ سینی اور سابق وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے چندی گڑھ میں جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے دو ایم ایل ایز جوگیرام سہاگ اور رامنیواس سرجاکھیڑا سے ملاقات کی ہے۔ ہریانہ کی بی جے پی حکومت فی الحال تین آزاد ایم ایل ایز کے حمایت واپس لینے کے بعد تعداد کی بنیاد پر اقلیت میں ہے۔ اس سیاسی بحران پر قابو پانے کے لیے بی جے پی، جے جے پی کے کچھ ایم ایل ایز کو راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہریانہ میں اس سال اکتوبر میں اسمبلی انتخابات ہونے جارہے ہیں۔کل ملا کر ہریانہ میں بی پی کمزور پڑ گئی ہے،موجودہ لوک سبھا انتخابات میں نقصان پہنچنے پر،ہریانہ بی جے پی حکو مت کو اسمبلی انتخابات میں نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے،جس کے لیے ابھی سے بساط بچھائی جارہی ہے
![](https://hamariduniyanews.com/wp-content/uploads/2023/11/appeal.png)