چائباسا، 30 جولائی ( ایچ ڈی نیوز)۔
مودی سرکار میں ریلوے کو حادثے سے پاک بنانے کے دعوے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں اور آئے دن ٹرین حادثے بڑھتے ہی جارہے ہیں۔پہلے مغربی بنگال،پھر اترپردیش اور اب جھارکھنڈ۔ دومہینے کے اندر تین بڑے ٹرین حادثوں نے ٹرین میں سفر کرنے والوں میں خوف اور غصہ پیدا کردیا ہے۔ جھارکھنڈ کے چائباسا ضلع کے چکردھر پور ریلوے ڈویژن کے بڑابامبو کے مقام پر پیش آنے والا ٹرین حادثہ دل دہلا دینے والا ہے۔ حادثے کا شکار ہاوڑہ ممبئی میل کی حالت دیکھنے اور جاننے کے لیے آنے والے افسران اور آس پاس کے لوگ دنگ رہ گئے۔ حادثے کی شدت کا اندازہ ایک بوگی کے کچھ حصے پر دوسری بوگی کے چڑھ جانے کو دیکھ کر آسانی سے لگایا جا سکتا ہے۔ہاوڑہ سے ممبئی جا نے والی ہاوڑہ-ممبئی میل ایکسپریس (12810) منگل کی صبح تقریباً 3:40 بجے چکردھر پور ڈویڑن کے راج کھرسواں-بڑابامبو اسٹیشن کے درمیا ن حادثے کا شکار ہوگئی۔ فی الحال راحت اور بچاو کا کام جاری ہے۔ پٹری سے اترنے والے کوچوں کی حالت دیکھ کر لوگ حیران ہیں۔ حادثے میں 20 سے زائد مسافر زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دو مسافروں کی موت کی خبر ہے۔سرائیکیلا کے ڈی ڈی سی پربھات کمار نے بتایا ہے کہ تمام مسافروں کو ٹرین سے باہر نکال لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرنے والے مسافر ٹرین کے باتھ روم میں پھنس گئے تھے۔ زخمیوں کو بسوں کے ذریعے اسپتال لے جایا گیا ہے۔ آٹھ زخمیوں کو چکردھر پور ریلوے ڈویڑن اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ چکردھر پور ریلوے اسٹیشن کے لیے 06587-238072 (ریلوے نمبر 72770)، ٹاٹا نگر کے لیے 0657-2290324، راورکیلا کے لیے 0661-2501072، 0661-2500171 کے لیے اور جھارسوگوڈا کے لیے 6042525 ہیلپ نمبر جاری کیے گئے ہیں۔ رانچی ہیلپ لائن ڈیسک نمبر 0651-27-87115 پر کال کرکے مسافروں کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ بادامبو اسٹیشن پر ایک ہیلپ ڈیسک بھی قائم کیا گیا ہے۔صبح ہی رانچی سے میڈیکل ٹیم کو روانہ کر دیا گیا ہے۔ یہ ٹرین 2:37 بجے ٹاٹا نگر پہنچی۔ یہاں دو منٹ ٹھہرنے کے بعد چکردھر پور کے لیے روانہ ہوئi۔ وہاں پہنچنے سے پہلے یہ دوپہر 3 بج کر 45 منٹ پر بڑابامبو کے آگے حادثے کا شکار ہو گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق ٹرین کی کئی بوگیاں ایک دوسرے کے اوپر چڑھ گئیں۔بعض بھی مڑ بھی گیں۔کئی ڈبے آپس میں ایک دوسرے سے مل گئے۔ حکام کے مطابق ہاوڑہ-ممبئی روٹ پر ٹریفک مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔ حادثے کے بعد مال گاڑی اور ٹرین کی بوگیاں دور دور تک بکھر گئیں، جس کی وجہ سے تیسری لائن بھی متاثر ہوئی ہے۔ حادثے کی وجہ سے اوور ہیڈ لائنز، ستون اور ٹرین کی پٹریوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچا ہے۔
