نئی دہلی،09جولائی(ایچ ڈی نیوز)۔
حج سفر 2024 میں بے ضابطگیوں اور لاپرواہی کا معاملہ زور پکڑ رہا ہے۔ جس طرح عازمین حج فریضہ ادا کر کے واپس آ رہے ہیں، تمام پرتیں کھل کر سامنے آ رہی ہیں۔ اس سال وہاں شدید گرمی کی وجہ سے سینکڑوں لوگوں کی موت پر سوال اٹھ رہے ہیں، حج کمیٹی آف انڈیا کی طرف سے اس پورے معاملے کو چھپانے سے عازمین اور ان کے رشتہ داروں میں کافی غصہ ہے۔ حج سے متعلق سماجی تنظیموں کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ ان تمام مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ حج کمیٹی آف انڈیا کو وزارت اقلیتی امور سے ہٹا کر پہلے کی طرح وزارت خارجہ کو سونپ دیا جائے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ جب سے حج کمیٹی کو اقلیتی وزارت کے تحت رکھا گیا ہے، ہر طرح کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حج دونوں ممالک کے درمیان معاملہ ہے اور اسے صرف وزارت خارجہ ہی بہتر طریقے سے سنبھال سکتی ہے۔ اقلیتی وزارت کا اس میں کوئی رول نہیں ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کمیٹی کو قانونی طور پر دوبارہ تشکیل نہیں دیا گیا ہے اور سی ای او جیسے اہم عہدے پر کسی بھی شخص کی مستقل موجودگی نہیں ہے، اس وقت کمیٹی کے سی ای او کے پاس حکومت ہند کی بہت سی ذمہ داریاں ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ حج کمیٹی کا حصہ نہیں ہیں۔
منصوری ویلفیئر فاونڈیشن کے صدر حسنین اختر منصوری کا کہنا ہے کہ حاجیوں کو اس سے پہلے کبھی اتنی پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا جتنا انہیں حج 2024 کے سفرکے دوران کرنا پڑا۔ان کا کہنا ہے کہ اس کے لیے سی ای او حج کمیٹی لیاقت علی آفاقی ذمہ دار ہیں۔ انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جاناچاہئے۔ آفاقی نے اخبارات میں جھوٹے سچے بیانات دینے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ انہیں کسی بھی قسم کا حج کا تجربہ نہیں تھا اور نہ ہی انہوں نے حج کمیٹی کے ذمہ دار لوگوں کے ساتھ سفری مشورے وغیرہ شیئر کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں ہندوستانی عازمین حج کی اموات کے بعد بھی انہیں کوئی دکھ اور افسوس نہیں ہے بلکہ وہ اس معاملے کونظراندازکرتے نظر آتے ہیں۔ ان کے ذریعے دیے گئے بیانات میں اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہاں مرنے والے زیادہ تر مسافر پہلے ہی بیمار تھے۔ انہوں نے کہا کہ جن خدام عازمین کو حج کی خدمت کے لیے سعودی عرب بھیجا جاتا ہے ان کو حج کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی لیکن وہ سب کام چھوڑ کر حج میں مصروف ہوجاتے ہیں اور ان کی سرگرمیوں کی چھان بین ہونی چاہئے۔
ناز ویلفیئر سوسائٹی کے جنرل سکریٹری فیضان دہلوی کا کہنا ہے کہ حج سفر 2024 کے حوالے سے اٹھائے جانے والے تمام سوالات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ اس سفر میں ذمہ داروں کی طرف سے جو غفلت کا مظاہرہ کیا گیا اس کا جواب ضرورملنا چاہیے۔ پہلی بار ہمارے ملک کے اتنے زیادہ عازمین حج غفلت اور ناقص انتظامات کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پورے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے اور سی ای او لیاقت علی آفاقی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔