وارانسی، 24 جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔
وارانسی ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر اجے کرشن وشویش کی عدالت کی ہدایت پر سپریم کورٹ نے گیانواپی کیمپس کے اے ایس آئی سروے پر پیر کی صبح سے 26 جولائی تک روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے مسلم فریق انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کو بھی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ کے دو دن تک روک لگانے پر ہندو فریق نے کہا ہے کہ وہ ہائی کورٹ بھی جائیں گے اور مسجد کمیٹی کی درخواست پر اعتراض کریں گے۔اس سلسلے میں وارانسی کے کمشنر کوشل راج شرما نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے گیان واپی سروے کیس میں اے ایس آئی کو 26 جولائی تک سروے روکنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے مطابق سروے کی کارروائی کو 26 جولائی کی شام تک فوری اثر کے ساتھ روک دیا گیا ہے۔
دوسری جانب گیانواپی میں اے ایس آئی کے سروے میں صبح سے ہی مسجد احاطے کی پیمائش کے ساتھ فوٹو گرافی کی جارہی تھی۔ اے ایس آئی نے فاونڈیشن کے قریب کھدائی کرکے مٹی اور اینٹ پتھر کے ٹکڑوں کو نمونے کے طور پر لیا۔ مشینوں سے دیواروں کو اسکین کرنے کے ساتھ ٹیم نے کاغذ لگا کر ان کے نمونے بھی لیے۔اے ایس آئی کی 43 رکنی ٹیم نے ابتدائی طور پر کمپلیکس کے ہر پتھر اور اینٹ کی اونچائی بھی ناپی۔ سروے کے لیے ٹیم نے جھاڑو اور بیلچے سے لے کر جدید ترین مشینوں کا بھی استعمال کیا۔ سروے کے دوران مسلم فریق کا کوئی رکن نہیں پہنچا۔ مسلم فریق کی غیر موجودگی میں پی ڈبلیو ڈی اور محکمہ بجلی کی ایک ٹیم کو سروے کے کام میں مدد کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
