12.1 C
Delhi
December 14, 2024
Hamari Duniya
مضامین

بیسویں صدی عیسوی کی عظیم شخصیت علامہ سید ابوالاعلی مودودی

Allama Maudoodi

✍️: نور محمد کیدار

میری زندگی کا مقصد تیرے دیں کی سرفرازی
میں اسی لیے مسلماں میں اسی لیے نمازی

بیسویں صدی عیسوی کے مجدد, مفسر قران, سیرت نگار, دینی اسکالر, نظام سیاست و معشیت اور اسلامی تہذیب و تمدن کے شارح, بر اعظم کی ایک بڑی دینی و سیاسی تحریک و جماعت کے بانی و قائد : مولانا سید ابوالاعلی مودودی رحمت اللہ علیہ : سید صاحب کا سن ولادت 1903 ء ہے, اور جائے پیدائش اور رنگ آباد دکن ہے, آپ کا تعلق ایک ایسے خاندان سے ہے جو مشہور بزرگ خواجہ قطب الدین مودود چشتی تھے, خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کے شیخ الشیوخ تھے, علامہ سید ابوالاعلی مودودی کا خاندان خواجہ مودود چشتی کے نام سے منسوب ہو کر مودودی کہلاتا ہے

مدرسہ کی تعلیم
سید صاحب کو 11 سال کی عمر میں گھریلوں تعلیم کی مناسبت تکمیل کے بعد مدرسہ فرقانیہ اورنگ آباد میں داخلہ لیا, اور وہاں سے 1914 ء میں فراغت حاصل کی اسی وقت آپ کی عمر تقریبا 13 ۔ 14 سال تھی کچھ عرصہ بعد پھر سید صاحب اورنگ آباد بھارت کو چھوڑ کر پاکستان لاہور منتقل ہو گئے, اور وہاں 26 اگست لاہور میں جماعت اسلامی کی بنیاد رکھی ابتدائے تحریک جماعت اسلامی کے اندر بر صغیر میں 75 افراد نے حصہ لیا تھا اور جس مقصد کے تحت تحریک قائم کی گئی تھی وہ یہ ہے, کہ انسانی زندگی کے پورے نظام کو اس کے تمام شعبوں( فکر و نظر, عقیدہ و خیال, مذہب و اخلاق, سیرت و کردار, تعلیم و تربیت, تہذیب و ثقافت, تمدن و معاشرت, معیشت و سیاست, قانون و عدالت, صلح و جنگ اور بین الاقوامی تعلقات) سمیت خدا کی بندگی اور انبیاء علیہ السلام کی ہدایت پر قائم کیا جائے۔
بحوالہ : تحریک اور کارکن

سید مودودی صاحب کے شباب کے خط و خطابت اور خدمات دین کو دیکھ کر سعودیہ کی حکومت نے اسلامی دنیا کا سب سے بڑا ایوارڈ شاہ فیصل ایوارڈ سے 1979ء کو نوازا تھا

سید صاحب کی تصانیفِ
سید مودودی صاحب نے اپنی زندگی میں کم و بیش 200 کے قریب قریب کتابیں, کتابچے, پمفلیٹ, تحریر کیے ان کی کتابوں کا عربی فارسی ہندی انگریزی گجراتی اور دیگر زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے, “تفہیم القران” کا آغاز اسلامی انقلاب کے لیے سید مودودی نے 1938ء میں کام شروع کر دیا تھا اور آپ نے اس کا آغاز درس قرآن سے کیا اسی سلسلہ درس قرآن نے فروری 1942 میں ؛؛ تفہیم القران ؛؛ کی شکل اختیار کی, تفہیم القران وہ تفسیر قرآن ہے جس نے ایک کھٹن اور فیصلہ کل دور میں قرآن کے زیر سایہ ایک خاموش انقلاب برپا کیا ہے اور یہ انقلابی دور ابھی جاری ہے, اسی طریقے سے سید مودودی صاحب کے کچھ مشہور کتب سر فہرست ہے, 1 الجہاد فی الاسلام 2 خلافت وملوکیت 3 پردہ 4 تحریک جماعت اسلامی , اس کے علاوہ سید مودودی صاحب کے دیگر کتب ہیں بیسویں صدی کے عہد میں اردو زبان میں کوئی اور مصنف اس تنوع اور کثیر الجہتی میں سید موصوف کا ہم پلہ نظر نہیں آتا وفات: 1979ء کو ان کی طبیعت مسلسل خراب رہتی تھی ان کے صاحبزادے کے کہنے پر سید صاحب علاج کے لیے امریکہ گئے وہاں پر وہ اپنا علاج کروا رہے تھے, لیکن اسی دوران 22 ستمبر 1979 ء میں 75 سال کی عمر میں وفات پا گئے: انا للہ وانا الیہ راجعون

Related posts

ایم ایس سوامی ناتھن : زرعی خوشحالی کا ایک نیا عہد متعارف کرانے والی عبقری شخصیت

Hamari Duniya

 کتاب ’ہندوستان میں سلطنت مغلیہ کا دور‘ پر ایک نظر 

Hamari Duniya

سعودی عرب اور مسئلہ فلسطین

Hamari Duniya