نئی دہلی، 27 جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بڑا ردوبدل کرتے ہوئے کئی ریاستوں کے گورنروں کو تبدیل کر دیا ہے۔ صدر جمہوریہ نے پڈوچیری اور چندی گڑھ کے لیفٹیننٹ گورنروں کے ساتھ ساتھ راجستھان، تلنگانہ، سکم، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، میگھالیہ، مہاراشٹرا اور منی پور کے گورنروں کو تبدیل کیا ہے۔ یہی نہیں صدر جمہوریہ نے پنجاب کے گورنر اور مرکزی حکومت کے زیر اقتدار صوبوں چنڈی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر کی شکل میں بنواری لال پروہت کا استعفیٰ بھی قبول کر لیا ہے۔
راشٹرپتی بھون کی جانب سے ہفتہ کی دیر رات جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ گجرات کیڈر کے سابق اے آئی ایس افسر کیلاش ناتھن کو ان کے عہدے کا چارج سنبھالنے کی تاریخ سے پڈوچیری کا لیفٹیننٹ گورنر مقرر کیا گیا ہے۔ ہری بھاو کسن راو باگڑے کو راجستھان کا گورنر مقرر کیا گیا ہے، جب کہ جشنو دیو ورما کو تلنگانہ کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔ اوم پرکاش ماتھر سکم اور سنتوش کمار گنگوار جھارکھنڈ کے نئے گورنر ہوں گے۔ رمین ڈیکا کو چھتیس گڑھ کا گورنر مقرر کیا گیا ہے جبکہ سی ایچ وجے شنکر میگھالیہ کے گورنر ہوں گے۔ جھارکھنڈ کے گورنر کے ساتھ تلنگانہ کا اضافی چارج سنبھالنے والے سی پی رادھا کرشنن کو مہاراشٹر کا گورنر مقرر کیا گیا ہے۔
آسام کے گورنر گلاب چند کٹاریہ کو پنجاب کا گورنر مقرر کیا گیا ہے اور مرکز کے زیر اقتدار صوبہ چندی گڑھ کا ایڈمنسٹریٹر بھی مقرر کیا گیا ہے۔ وہیںسکم کے گورنر لکشمن پرساد آچاریہ کو آسام کا گورنر مقرر کیا گیا ہے اور انہیں منی پور کے گورنر کا اضافی چارج بھی دیا گیا ہے۔ راشٹرپتی بھون کی طرف سے جاری پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ بالا تقرریاں ان کے متعلقہ دفاتر کا چارج سنبھالنے کی تاریخ سے لاگو ہوں گی۔
