نئی دہلی ، 14 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
آیوروید سے متعلق ایک اچھی خبر ہے۔ اب آیوروید دل سے متعلق بیماریوں کے علاج میں بھی کامیاب ہے۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (اے آئی آئی اے) میں 90 فیصد بلاکیج کے ساتھ ایک 50 سالہ شخص کا کامیاب علاج کیا گیا ہے۔ اس کے لیے کسی سرجری کی ضرورت نہیں تھی اور وہ آیورویدک ادویات کی مدد سے ٹھیک ہو گئے تھے۔اے آئی آئی اے کی طرف سے دی گئی معلومات میں بتایا گیا کہ 50 سالہ اودھیش کمار دہلی کے جیت پور کا رہنے والا ہے اور پیشہ سے آٹو ڈرائیور ہے۔ نومبر 2022 میں انہیں دل کا دورہ پڑا اور انجیوگرافی میں دیکھا گیا کہ ان کی شریان میں 90 فیصد بلاکیج ہے۔ دہلی کے ایک معروف سرکاری اسپتال میں کئی ماہ تک زیر علاج رہنے کے دوران انہیں دو اسٹینٹ ڈالنے کا مشورہ دیا گیا لیکن اکتوبر 2023 میں وہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید، دہلی علاج کے لیے پہنچے۔
اے آئی آئی اے کی ڈاکٹر دیویا کجاریا نے بتایا کہ اودھیش کو آیوروید انسٹی ٹیوٹ میں 15 دن تک داخل کرایا گیا اور پنچکرما سمیت آیورویدک طبی طریقوں سے اس کا علاج کیا گیا۔ اس کے بعد وہ 3 ماہ تک گھر پر رہے اور انہیں کھانے کے لیے آیورویدک ادویات دی گئیں۔ اب جب ایک بار پھر انجیو گرافی کی گئی تو اس میں 0-5 فیصد بلاکیج کا انکشاف ہوا۔
اس حوالے سے مریض اودھیش کمار نے بتایا کہ 3 ماہ تک ہارٹ اٹیک کے علاج کے بعد انہیں سٹینٹ ڈالنے کو کہا گیا لیکن ان کے پاس پیسے نہیں تھے۔ اس لیے وہ کچھ دن خاموش رہے اور پھر ایک دن مکمل مفت علاج کے لیے آل انڈیا آیوروید انسٹی ٹیوٹ پہنچ گئے۔ 15 دن کے داخلے اور 3 ماہ کے علاج کے بعد وہ مکمل طور پر صحت مند ہیں اور انجیوگرام رپورٹس بھی نارمل آگئی ہیں۔
previous post