23.1 C
Delhi
March 16, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

گودھرا سانحہ:سپریم کورٹ اپیلوں پرحتمی سماعت کے لئے تیار

Supreme court
جمعیۃ علماء ہند ملک کےنامورکریمنل وکلاء کی خدمات حاصل کرے گی۔
 بے گناہوں کی باعزت رہائی تک ہماری قانونی کارروائی جاری
رہے گی:مولانا ارشدمدنی

نئی دہلی، 18 ستمبر( ایچ ڈی نیوز)۔
27/ فروری 2002 کو ایودھیا سے بذریعہ سابرمتی ٹرین لوٹ رہے 59/ کار سیوکوں کومبینہ زندہ جلانے کے الزامات کے تحت ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزا پانے والے ملزمین کی اپیلوں پر حتمی سماعت کے لیئے سپریم کورٹ راضی ہوگئی ہے۔گذشتہ دنوں اس اہم معاملے کی سماعت سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس کے وی وشوناتھن کے روبرو عمل میں آئی جس کے دوران عدالت نے فریقین کے وکلاء کو حکم دیا کہ وہ چار ہفتوں کے اندر اپنا تحریری جواب عدالت میں داخل کریں، تحریری جواب داخل ہونے کے بعد عدالت اس مقدمہ کی حتمی سماعت کیئے جانے کی تاریخ متعین کریگی۔
ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء ہندقانونی امدادکمیٹی کے توسط سے گجرات ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزاء پانے والے 31/ ملزمین نے سپریم کورٹ آف انڈیا میں اپیل داخل کی تھی۔ ملزمین کی جانب سے اپیلیں 2018 میں داخل کی گئی تھی، اپیلوں پر سماعت نہیں ہونے کی وجہ سے چند ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں بھی داخل کی گئی تھیں جنہیں عدالت نے منظور کرلیا تھا جبکہ بقیہ ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں مسترد کرتے ہوئے معاملے کی حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔

گودھر ا مقدمہ اپنی نوعیت کا ایک بہت بڑا مقدمہ ہے جس میں تحقیقاتی دستوں نے قتل، اقدام قتل اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت 94/ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا جہاں نچلی عدالت نے ثبوتوں کی عدم موجودگی کے سبب 63/ ملزمین کو باعزت بردی کردیا تھا وہیں 20/ ملزمین کو عمر قید اور 11/ دیگر ملزمین کو پھانسی کی سزاء سنائی گئی تھی۔۹/ اکتوبر2017 /کو گجرا ت ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اننت ایس دوے اور جسٹس جی آر وادھوانی نے اپنے 987/ صفحات پر مشتمل فیصلہ میں ایک جانب جہاں نچلی عدالت سے ملی عمر قید کی سزاؤں کو برقرار رکھا تھا وہیں پھانسی کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کرکے ملزمین کو کچھ راحت دی تھیں۔سپریم کورٹ داخل اپیلوں پر اگلے مہینہ سے حتمی سماعت کرے گی، ایک جانب جہاں عدالت متذکرہ ملزمین کی اپیلوں پر سماعت کریگی وہیں حکومت گجرات کی جانب سے سزاؤں میں اضافہ کی اپیلوں پر بھی سماعت کریگی۔ حکومت گجرات نے عمرقید کی سزاؤں کو پھانسی کی سزاؤں میں تبدیل کرنے کی اپیل سپریم کورٹ میں داخل کی ہے۔

صدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشدمدنی نے سپریم کورٹ کے گودھراسانحہ کو حتمی سماعت کے لئے تیارہونے پر اپنے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃعلماء ہند ملزمین کو بری کرانے کے لئے ملک کے نامورکریمنل وکلاء کی خدمات حاصل کرے گی، اوران کے مقدمات کو مضبوطی سے لڑے گی، ہمیں پورایقین ہے کہ اعلیٰ عدالت سے ان نوجوانوں کو مکمل انصاف ملے گا، انشاء اللہ، انہوں نے کہا کہ ایسے متعددمعاملے ہیں جن میں نچلی عدالتوں نے سزائیں دیں مگر جب وہ معاملہ اعلیٰ عدالت میں گئے تومکمل انصاف ہوااس کی ایک بڑی مثال اکشردھام مندرحملہ کا معاملہ ہے جس میں نچلی عدالتیں مفتی عبدالقیوم سمیت تین افرادکو پھانسی اورچارلوگوں کو عمرقیدکی سزادی تھی یہاں تک کہ گجرات ہائی کورٹ نے بھی اس فیصلہ کو برقراررکھاتھا لیکن جمعیۃعلماء ہند کی قانونی امدادکے نتیجہ میں جب یہ مقدمہ سپریم کورٹ میں گیاتوسارے لوگ نہ صرف باعزت بری ہوئے بلکہ بے گناہوں کو دہشت گردی کے الزام میں پھانسنے پر عدالت نے گجرات پولس کی سخت شرزنش بھی کی تھی، مولانا مدنی نے مزید کہا کہ اکثرمعاملوں میں نچلی عدالتیں سخت فیصلہ دیتی ہیں لیکن سپریم کورٹ سے ملزمین کو راحت حاصل ہوتی ہے ہمیں امید ہے کہ اس معاملہ میں بھی سپریم کورٹ سے ان ملزمین کوجو 21 سال سے جیلوں میں بند ہیں راحت ملے گی۔

مولانا مدنی نے تفصیل بیان کرتے ہوئے کہا اس سے قبل نچلی عدالت اورہائی کورٹ سے پھانسی کی سزاپانے والے گیارہ ملزمین کی پیروی جمعیۃعلماء ہند نے کی تھی اورایک بھی ملزم کو پھانسی کی سزانہیں ہونے دی گئی تھی، اسی طریقہ سے ہمیں امیدہے کہ ہم ان کو بھی عمرقید کی سزاؤں سے سے بچانے میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اکثردھام مندرمقدمہ میں تین افرادکو پھانسی کی سزااورامریکن قونصلیٹ حملہ کے معاملہ میں سات لوگوں کو پھانسی کی سزااورممبئی کے ایک ملزم کو پھانسی کی سزاہوئی تھی الحمدللہ جمعیۃعلماء ہندکی کامیاب پیروی سے سات ملزمین باعزت بری ہوئے جبکہ دوافرادکی سزاؤں کو سات سالوں میں تبدیل کردیاگیااوردوافرادکی سزاؤں کوپھانسی سے عمرقیدمیں تبدیل کیاگیا۔

Related posts

بھارت کے اس اسٹار کھلاڑی کو میدان میں دیکھنے کیلئے مداحوں کو چھ ماہ تک کرنا ہوگا انتظار

Hamari Duniya

صدر پیوٹن کو جنگی مجرم کہنا آسان ہے لیکن یہ سب کیسے ثابت ہوگا؟

Hamari Duniya News

راجستھان میں بی جے پی کے تمام لیڈران صرف نفرت اور اشتعال انگیز باتیں کرتے ہیں: اشوک گہلوت

Hamari Duniya