مرکزی وزیر وریندر کمار اور میناکشی لیکھی کا ہندوستانی ثقافت پرزور،غیر ملکی مہمانوں کو قدیم مندروں کی زیارت اورکھجوراہوڈانس فیسٹیول کے ذریعہ ثقافتی ورثہ سے روشناس کرانے کاعزم
کھجوراہو، 23 فروری( ایچ ڈی نیوز)۔
کلچر ورکنگ گروپ (سی ڈبلیو جی) کی پہلی میٹنگ آج کھجوراہو میں منعقد کی گئی، جو قدیم اور بھرپور ثقافتی ورثہ کے ساتھ اپنے عظیم الشان مندروں کے لیے مشہور ہے۔25 فروری تک جاری رہنے والے اجلاس کی ترجیح بنیادی طور پر چار امور پر مرکوز ہے، جس میں ثقافتی املاک کا تحفظ اور بحالی،ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں کا فروغ اور تخلیقی معیشت شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایک پائیدار مستقبل کے لیے زندہ ورثہ کا استعمال اورثقافت کے تحفظ اور فروغ کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھانا بھی میٹنگوں کی اہم ترجیحات میں شامل ہیں۔ ان ترجیحات کے ساتھ مزید جڑائو کیلئے سی ڈبلیو جی نے ثقافتی منصوبوں جیسے نمائش، عمیق تجربات، سمپوزیم، سیمینار، آرٹ ریزیڈنسی ، ورکشاپس، اشاعت کیساتھ سال بھر کا ایک مضبوط پروگرام بھی تیار کیا جارہا ہے۔

ثقافت کی وزارت کے مطابق، ہندوستان کی جی 20 صدارت میں کلچر ورکنگ گروپ کی چار میٹنگیں ہوں گی۔ کھجوراہو کے علاوہ بھونیشور اور ہمپی میں بھی میٹنگیں ہوں گی اورآخری مقام کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ کھجوراہو کا تھیم ہے’ثقافتی املاک کا تحفظ اور بحالی‘ ہے ۔ جمعرات کو، میٹنگ کے پہلے دن پائیدار اقتصادی ترقی میں ثقافت کا کردار کا احاطہ کرنے والے ترجیحی شعبوں پر سنجیدہ غور و خوض ہوا۔ یہ پروگرام بدھ کو مہاراجہ چھترسال کنونشن سینٹر میں شروع ہوا۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، سماجی انصاف اور امپاورمنٹ کے وزیر ڈاکٹر وریندر کمار، وزیر مملکت برائے ثقافت میناکشی لیکھی بھی موجود تھیں۔
مرکزی وزرا ڈاکٹر وریندر اور لیکھی نے بھی جمعرات کو اپنی موجودگی درج کرائی اور دنیا کو بھارت کی ثقافت دیکھنے کیلئے مدعو کیا۔لیکھی نے میٹنگ کے پہلے سیشن میں ’سچ ایک ہے‘ کے بنیادی عقیدے کا اعادہ کیا، جو ثقافت کو ساتھ لے کر چلتے ہوئے عالمی ترقی کی جانب لے جاتا ہے ۔واضح رہے کہ کھجوراہو ایک قدیم شہر ہے جو اپنے عظیم الشان مندروں اور وسیع تر مجسموں کے لیے جانا جاتا ہے۔ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے طور پر جانا جاتا ہے، کھجوراہو گروپ آف مونومنٹس کو چندیلا خاندان نے 950-1050 عیسوی کے درمیان تعمیر کیا تھا۔
